روس نے کریمیا میں بحری جہازوں پر حملوں کے بعد یوکرین کی بندرگاہوں سے زرعی پیداوار برآمد کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی کا معاہدہ معطل کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کی افواج نے ڈرون کی مدد سے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے سے کریمیا کے سب سے بڑے شہر سیواستوپول پر حملہ کیا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین حکومت کی جانب سے اس دہشت گردی کی کارروائی کو مدنظر رکھتے ہوئے روسی فریق نے یوکرینی بندرگاہوں سے زرعی مصنوعات کی برآمد کے معاہدوں پر عمل درآمد اور اس میں شرکت کو معطل کردیا ہے۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والے اناج معاہدے میں 22 ملین یوکرین کے اناج کی برآمد کی راہ ہموار کی جو بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں میں پھنسے ہوئے تھے۔ یہ معاہدہ اگلے ماہ ختم ہونا تھا۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمد کا معاہدہ معطل کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور اسے اشتعال انگیزی قرار دیا اور کہا کہ اس سے بھوک کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔