ماسکو : روس نے تقریباً پچاس سال بعد چاند پر اپنا پہلا تحقیقاتی مشن بھجوا دیا ہے جو پانی کی موجودگی کا پتہ لگائے گا۔
تفصیلات کے مطابق روس نے دہائیوں بعد اپنا خلائی مشن روانہ کردیا جو چاند پر پانی کو تلاش کرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 1976 کے بعد سے روس کا لونا 25 کو چاند پر بھیجنے کا یہ پہلا مشن ہے۔ سوویت یونین خلائی دنیا میں قدم رکھنے والا پہلا ملک ہے جس کے بعد دیگر ممالک نے اپنے مشن لانچ کیے تھے۔
روسی خلائی ایجنسی کے مطابق لونا25 ستائیس اگست کو چاند پر اترے گا، اس مشن کا مقصد چاند کے قطب جنوبی کے قریب منجمد پانی کی تلاش ہے۔ راکٹ کو چاند تک پہنچنے میں پانچ دن لگیں گے۔ اس کے بعد جہاز تین ممکنہ لینڈنگ سائٹس میں سے کسی ایک پر اترنے سے قبل چاند کے مدار میں مزید سات دن گزارے گا۔
یاد رہے کہ بھارت کا چندریان تھری مشن بھی چاند کے سفر پر ہے اگربھارتی مشن قطب جنوبی میں اترنے میں کامیاب ہوگیا تو بھارت چاند کے قطب جنوبی میں مشن اتارنے والا پہلا ملک بن جائے گا لیکن اگر روس کا لونا25اپنے پروگرام کے مطابق چاند پر اترنے میں کامیاب ہوگیا تو وہ قطب جنوبی میں اترنے کی دوڑ میں بھارت کو شکست دے سکتا ہے۔
دونوں مشن کے23 اگست کو قمری جنوبی قطب پراترنے کی توقع ہے دیکھنا یہ ہے کہ کون سا ملک سب سے پہلے اترے گا۔