جنیوا: جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی مہم ’آئی کین‘ (ican) نے کہا ہے کہ پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا ہے۔
روسی صدر کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے لیس فوجی دستوں کو تیار رہنے کے حکم پر آئی کین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ملک کی جوہری مزاحمتی افواج کو انتہائی چوکس رہنے کے حکم سے دنیا ایک جوہری تباہی کے قریب پہنچ گئی ہے۔
جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم آئی کین نے اتوار کے روز جاری بیان میں جنگ اور انتہائی تناؤ کی حالت میں پیوٹن کے بیان کو انتہائی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا
آئی کین نے فوری جنگ بندی اور یوکرین سے روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد جوہری دفاعی پالیسی کو روس کی جانب سے یوکرین پر چڑھائی کا جواز بنایا گیا ہے، اس سے امن قائم نہیں ہوگا بلکہ یہ یوکرین کے عوام کے خلاف جنگ کی اجازت ہے۔
ICAN condemns Russian President Putin’s order to put Russian nuclear weapons forces on high alert, which moves the world closer to nuclear catastrophe. Full statement: https://t.co/Dtiz8XgvG8
— ICAN (@nuclearban) February 27, 2022
واضح رہے کہ آئی کین تنظیم کو 2017 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی یہ بین الاقوامی مہم دراصل ایک عالمی سول سوسائٹی اتحاد ہے، جو جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کے معاہدے کی پاسداری اور اس پر مکمل عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔
یہ تنظیم جوہری ہتھیاروں سے لیس تمام ریاستوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنی جوہری ہتھیاروں سے دست بردار ہو جائیں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دینے سے گریز کریں۔ جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی استعمال تباہ کن انسانی مصائب کا سبب بنے گا اور اس کا نتیجہ تابکار، اقتصادی، سیاسی، نسلوں تک لوگوں کو نقصان پہنچاتا رہے گا۔