ماسکو: روس نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی شمالی کوریائی کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن سے ملاقات پر تنقید کرنے پر امریکا کو کرارا جواب دے دیا۔
عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکا میں تعینات روسی سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ امریکا پیوٹن اور کم جونگ اُن کی ملاقات پر تنقید کر کے منافقت کر رہا ہے۔
اناتولی انتونوف نے کہا کہ امریکا خود افراتفری کا بیج بو کر دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں کو ہتھیار بھیجتا ہے، اس کو ہمیں لیکچر دینے کا کوئی حق نہیں کہ ہم کیسے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایشیا میں اتحاد بنا کر جزیرہ نما کوریا کے قریب فوجی مشقیں کیں اور اربوں ڈالرز کے ہتھیار یوکرین کو فراہم کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ واشنگٹن اپنی پابندیاں ردی کی ٹوکری میں پھینک دے، اس کیلیے یک قطبی غلبے کو برقرار رکھنا اب ممکن نہیں رہا۔
خیال رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کیلیے ولادیمیر پیوٹن اور کم جونگ اُن کے درمیان بڑھتی دوستی ایک تشویش کا باعث ہے۔
امریکا نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی ترسیل ہوئی بھی ہے یا نہیں۔