تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

روس نے فیس بک بند کرنے کی دھمکی دے دی

ماسکو: روس کی حکومت نے فیس بک سمیت تمام سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے مقامی صارفین کا ڈیٹا جمع کرنے کا عمل ختم نہ کیا تو 2018 تک پابندی عائد کردی جائے گی۔

روسی حکام نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فیس بک انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی کہ فیس بک انتظامیہ روسی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صارفین کا ڈیٹا جمع کررہی ہے، اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو 2018 میں ویب سائٹ پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیٹا جمع کرنے کے خلاف روس کی پارلیمنٹ سے قانون منظور کیا جاچکا ہے اور اب جو ویب سائٹ اس کی پابندی نہیں کرے گی اُسے بند کردیا جائے گا۔

روسی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسمبلی سے منظور شدہ قانون کو جلد نافذ العمل کیا جائے گا جس کے لیے تمام ٹیلی کمیونیکشن اداروں اور سرکاری محکموں کو ہدایت جاری کی گئیں ہیں کہ وہ ٹوئٹر اور فیس بک انتظامیہ کو صارفین کا ڈیٹا جمع کرنے سے روکیں۔

پڑھیں: فیس بک کا جعلی خبریں پھیلانے والےصفحات بند کرنے کا فیصلہ

ترجمان کا کہنا تھا کہ جو کمپنی قانون پر عمل نہیں کرے گی اُسے سماجی ویب سائٹ لنکڈان کی طرح بند کردیا جائے گا اور اب اس معاملے میں کسی بھی کمپنی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے کہ صدارتی انتخابات میں امریکی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ روس کی جانب سے ٹرمپ مخالف امیدوار ہیلری کلنٹن کی سوشل میڈیا پر انتخابی مہم چلائی گئی۔ فیس بک انتظامیہ نے امریکی حکام کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیس بک کی جانب سے سخت مانیٹرنگ کی گئی مگر ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آسکا۔

یاد رہے کہ روس میں مارچ 2018 میں صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں، روسی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پیوٹن مخالف امیدوار لانے کے لیے فیس بک پر مہم چلائی جاسکتی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -