تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

ہوسکتا ہے روس یوکرین جنگ برسوں تک جاری رہے، امریکا

واشنگٹن : امریکی عہدیدار نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ روس یوکرین جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے جس کے نتیجے میں امریکا کو بھی اسلحہ کی مزید قلت کا سامنا ہوگا۔

یہ بات امریکی ایوان نمائندگان کے رکن مائیک کویگلی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ یوکرین کی جنگ دو تین روز سے زیادہ نہیں چلے گی لیکن آج اس جنگ کو نو ماہ ہوچکے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ یہ جنگ مزید کئی برسوں تک جاری رہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کی طوالت نے یوکرین کی ضرورت کے ہتھیاروں کی فراہمی کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے اور ہم بھی اسلحے کی شدید قلت کا شکار ہیں۔

دوسری جانب سی این این نے پہلی بار یوکرین کی جانب سے فوجی امداد کی درخواستوں کی ایک فہرست جاری کی اور اس چینل کے دفاعی مبصر نے بھی اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ امریکہ یوکرین کی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرین کے صدر ویلودیمر زیلنسکی نے یورپ اور امریکہ سے مزید فوجی امداد فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

ادھر امریکی وزیر دفاع لوئیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ اب تک اٹھارہ ارب ڈالر سے زائد کی امداد یوکرین کو دے چکا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

اعداد و شمار کے مطابق امریکہ نے اب تک بیس ہمارس میزائل سسٹم یوکرین کو فراہم کیے ہیں اور آنے والے برسوں میں ایسے اٹھارہ دیگر سسٹم فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ یورپی پارلیمنٹ نے یوکرین کے لیے اٹھارہ ارب یورو کی امداد کی منظوری دے دی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کے اڑتیس ارکان نے یوکرین کو امداد کی فراہمی کے بل کی مخالفت کی جبکہ چھبیس نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

یورپی پارلیمنٹ کے قدامت پسند اسپیکر روبرٹو متسولا نے اٹھارہ ارب یورو کی مالی امداد کو یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور جمہوریت کے فروغ کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔

قرض کی شکل میں یوکرین کو مرحلہ وار دی جانے والی اس امداد کی پہلی قسط آئندہ سال جنوری تک فراہم کیے جانے کی توقع ہے۔

Comments

- Advertisement -