یوکرین کے سرحدی شہر ’سمی‘ پر روس کے فضائی حملے میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 2 بچے بھی شامل ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے سرحدی شہر ’سمی‘ پر روس کے فضائی حملے میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں دو بچے بھی شامل ہیں، واضح رہے کہ سمی وہ شہر ہے جہاں سے شہریوں کو محفوظ انخلا کی آج اجازت دی جانی تھی۔
یوکرین حکام کا کہنا ہے کہ روس حملوں کے بعد شہروں میں محصور لوگ خوفزدہ ہوکر دوسرے علاقوں کی جانب نقل مکانی کررہے ہیں۔
یوکرینی حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کی جانب سے کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں روس کے سینیئر کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کی ریسکیو سروس نے بتایا کہ پیر کی رات گئے دشمن جہازوں نے جان بوجھ کر رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا۔
حملے کا نشانہ بننے والا سمی شہر روس کی سرحد کے قریب اور دارالحکومت کیف کے مشرق میں 350 کلومیٹر دور ہے، اس شہر میں کافی دنوں سے شدید لڑائی جاری ہے۔
یوکرین کی نائب وزیراعظم ارینا ویرشچکوف کا کہنا ہے کہ روسی حکام نے منگل کی صبح کوریڈور کے زریعے لوگوں کے محفوظ انخلا پر اتفاق کیا تھا اور ریڈ کراس کی کمیٹی کو اس بارے میں خط بھی لکھا تھا لیکن ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ روس کی جانب سے کوریڈورز میں رکاوٹ ڈالنے کی منصوبہ بندی کی جاچکی ہے۔
اس سے قبل روس کی نیوز ایجنسیز کے مطابق روس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ شہریوں کے انخلا کے حوالے سے بات چیت میں کسی حد تک پیش رفت ہوئی ہے۔
منگل یعنی آج روس ماریوپول اور سمی کے رہائشیوں کو یہ موقع دیا جانا تھا کہ وہ یوکرین کے اندر جہاں چاہیں جاسکتے ہیں اور اس کیلیے دن کے کچھ گھنٹے مخصوص کیے گئے تھے۔