ماسکو: روسی پولیس کے سابق اہلکار ولادی میر کرتوف دماغ میں گولی ہونے کے باوجود 10 سال سے صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق روس میں ڈاکٹرز نے سابق پولیس اہلکار کے دماغ سے سرجری کے ذریعے گولی نکانے سے انکار کر دیا، ڈاکٹرز کے مطابق دماغ سے گولی نکالنے سے ولادی میر کرتوف کی جان بھی جاسکتی ہے۔
ولادی میر کرتوف نے آج سے 10 سال پہلے اپنے ساتھ پیش آنے والے حادثے سے متعلق بتایا کہ اس وقت میں سینٹ پیٹرزبرگ پولیس ڈپارٹمنٹ میں فرائض انجام دے دہا تھا، ایک دن ہمیں گیمنگ سینٹر پر ڈکیتی کی اطلاع ملی، میں اور میرا ساتھی چوری کی رپورٹ ملنے پر جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں ڈاکوؤں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں میرا ساتھی اہلکار دمتری وروئن جان کی بازی ہار گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں کے ساتھ مقابلے میں مجھے جو گولی لگی وہ دماغ کی پچھلی سطح سے داخل ہو کر انتہائی اوپر والے حصے میں پھنس گئی،حادثے کے بعد 9 دن کومہ میں رہنے کے بعد میں نے الیگزینڈ ٹو روسکی اسپتال میں آنکھ کھولی۔
ولادی میر کرتوف کا کہنا تھا کہ ان کو لگنے والی گولی 7.62 کیلیبر ناگن ریوالور کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کے مطابق میرے بچنے کی امید نہ ہونے کے برابر تھی،مگر میں نہ صرف آج زندہ ہوں بلکہ اپنی بیوی اور پانچ ماہ کی بیٹی کے ساتھ خوشحال زندگی گزار رہا ہوں۔