تازہ ترین

باجوہ نے مجھ پر بھارت سے دوستی کے لیے دباؤ ڈالا: عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان...

پاک ایران بارڈر پر دہشت گردوں کی فائرنگ، 4 سیکیورٹی اہل کار شہید

اسلام آباد: پاک ایران بارڈر پر دہشت گردوں کی...

’اس رمضان ملک کیلیے اچھی خبریں آئیں گی‘

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ...

آزادی سے گریز

”جب برائیاں خوبی کہلائیں اور مفاد پرستی وجہِ احترام بن جائے تو ملکی نظام کی مدافعت کم زور ہوتی چلی جاتی ہے، اور نظام خود مزید برائیوں کو جنم دینے لگتا ہے۔

ایسے میں محض ضمیر کی آواز یا جابر سلطان کے سامنے کلمۂ حق بلند کرنا کافی نہ ہوگا، کیوں کہ صرف ضمیر کی آواز ایک نقار خانے میں طوطی کی آواز بن کر رہ جاتی ہے۔ ایسے مخصوص حالات میں للکار کی ضرورت ہے۔ جب کوئی نظام خود معاشرتی، سیاسی اور اقتصادی ناہم واری کو فروغ دینا شروع کرتا ہے، تو کچھ عرصے بعد عوام اتنے بے بس ہوجاتے ہیں کہ وہ بتدریج خود ہی اس ظالمانہ معاشرے کا ایک حصہ بن جاتے ہیں۔

یہاں تک کہ وہ آزادی کو بھی حاصل کرنے سے گریز کرنے لگتے ہیں۔ باالفاظ دیگر انہیں آزادی کے تصور ہی سے خوف آنے لگتا ہے، بلکہ مظلوم خود ہی ایسے معاشرے کو قائم رکھنے میں ظالم کی مدد کرنے لگتا ہے۔

(فکر و دانش کے موتی، ایس ایم ظفر)

Comments