لاہور: سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کرنے والے سینئر سول جج نے فریقین کو 18 فروری کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کی عدالتی انکوائری کے لیے شکیل گورایہ کوسینئرسول جج مقررکیا گیا ہے، سول جج شکیل گورایہ ایک ماہ میں انکوائری رپورٹ پیش کریں گے۔
سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کرنے والے سینئرسول جج شکیل گورایہ نے فریقین کو 18 فروری کو طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔
جے آئی ٹی کے سربراہ اعجازشاہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مقتولین کے ورثا اور وکلا بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ کا سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا حکم
لاہورہائی کورٹ نے سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ متعلقہ سیشن جج جوڈیشل مجسٹریٹ سے ساہیوال معاملے کی انکوائری کرائیں اور جوڈیشل انکوائری رپورٹ 30 دن میں پیش کی جائے۔
چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے تفتیش کے متعلق تسلی بخش جواب نہ دینے پر اعجاز شاہ پراظہار برہمی کرتے کہا تھا کیوں نا آپ کو درست کام نہ کرنے پرنوٹس جاری کیا جائے۔
واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایک بچہ اور دو بچیاں بچ گئی تھیں، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں کے بیانات میں واضح تضاد تھا۔
واقعے پر ملک بھر سے شدید ردعمل آیا، جس پر وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔ جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔