پیر, فروری 17, 2025
اشتہار

پاناما کیس میں غلط بیانیاں فیصلے کی بنیاد بنیں گی، جسٹس (ر) سجاد علی شاہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) سجاد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں کی گئی غلط بیانیاں فیصلے کی بنیاد بنیں گی۔ سپریم کورٹ پرحملہ کے وقت وزراء بھی موجود تھے،اس دوران میرا پتلا بھی جلایا گیا، حملے کے بعد شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب ہاؤس میں کھانا تیار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، پاناما کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کیس میں کی گئی غلط بیانیاں فیصلے کی بنیاد بنیں گی۔ اور بننی بھی چاہیئں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت کارروائی بنتی ہے، کرپشن اور جھوٹ سے متعلق ان دونوں آرٹیکلز میں وضاحت کی گئی ہے، قطری شہزادے کے خط کو سپریم کورٹ ضرور دیکھے گی، ملکی قانون کے مطابق جو شخص مسروقہ جائیداد کے ساتھ پکڑا جائے تو اس کی ملکیت جائز ثابت کرنا اسی شخص کی ذمہ داری ہے۔

بادی النظر میں جو ملزم ہے اسے ہی ثبوت فراہم کرنے پڑتے ہیں، انہوں نے کہا کہ خط کی طرز پر شریف خاندان نے پہلے بھی درخواستیں دے رکھی ہیں۔ جسٹس وجیہہ الدین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پانامہ کیس میں بارثبوت شریف فیملی پر ہے۔

، انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے اگرعدالت نہیں آنا چاہتے تو وہ خط کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کروا سکتے ہیں، اس کے علاوہ پاناما لیکس سے متعلق کمیشن ان کا بیان ریکارڈ کرنے قطر بھی جا سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کیس میں بھی یہ ہی کہا گیا تھا کہ یہ ہیلی کاپٹر قطر کی فیملی نے تحفہ میں دیا تھا ان کے بیانات میں تضاد کو بھی سپریم کورٹ دیکھ سکتی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں