نئی دہلی : سابق وزیراعظم نوازشریف کےبھارتی دوست سجن جندال مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی کے اقدام پر خوشی سے نہال ہیں ، جندال کا مطالبہ تھا کہ مودی سرکار کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے بھارتی دوست سجن جندال سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی کے اقدام پر کہا کہ خوشی ہوئی بی جے پی نے انتخابی منشور کےتحت قدم اٹھایا اور کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی۔
I have always believed that #Article370 should be abolished – it’s existence was a result of unfortunate politicization of the #Kashmir Valley.
I support the @BJP on this decisive move. Also, glad to see them deliver on their election manifesto. @AmitShah @narendramodi @PMOIndia https://t.co/mZm1iW0TJp— Sajjan Jindal (@sajjanjindal) August 5, 2019
سجن جندال نے ایک دن پہلے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ آرٹیکل تھری سیونٹی ختم ہو جانا چاہیے۔
اس سے قبل بھی پندرہ فروری کوسجن جندال نے آرٹیکل تھری سیونٹی کے خاتمےکامطالبہ کیا تھا، نوازشریف کےدوست آرٹیکل تھری
سیونٹی کو مسئلہ کشمیر پر سیاست کی جڑ سمجھتے تھے۔
The government should call for an emergency parliament session and abolish Article 370. Let the country see which party supports this and which doesn’t.
We have to draw the line right here! #PulwamaAttack @PMOIndia @narendramodi @RahulGandhi— Sajjan Jindal (@sajjanjindal) February 15, 2019
نوازشریف سے بھارتی اسٹیل ٹائیکون سجن جندال کی ملاقات پرپاکستان میں بڑی لے دے ہوئی تھی، جندال کے حوالے سے تنقید پر مریم نواز نے دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ سجن جندال وزیراعظم نوازشریف کے پرانے دوست ہیں، نواز جندال ملاقات میں کچھ بھی خفیہ نہیں تھا، ملاقات کی باتوں کو بڑھا چڑھا کربیان نہ کیا جائے۔
خیال رہے سجن جندال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دوست ہیں اور ماضی میں نواز شریف اور مودی کے درمیان ایلچی کا کردار ادا کیا اس کے علاوہ مودی کے دورہ پاکستان میں بھی سجن جندال نے اہم کردار ادا کیا تھا، نوازشریف کی سالگرہ اور ان کی نواسی کی شادی پر بھی سجن جندال اہلیہ کے ساتھ پاکستان آچکے ہیں، شریف خاندان اور جندال خاندان کے درمیان تعلق کی بڑی وجہ لوہے کا کاروبار ہے۔
واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا۔
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔