ریاض : سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبد العزیز کے نام سے منسوب بحالی مرکز میں بحالی پروگرام کے پانچویں اور چھٹے دور کا آغاز ہوگیا ہے جس میں 80 یمنی بچوں کی بحالی کام کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے جانے والے بچوں کو سعودی عرب بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام سے منسوب ریلیف سینٹر میں بحالی پروگرام کا پانچواں دور شروع ہوچکا ہے۔
سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینٹر میں جاری بچوں کے بحالی پروگرام کے پانچویں مرحلے میں جنگ کی آگ سے متاثرہ 80 بچوں کو شامل کیا گیا ہے، بحالی پروگرام مکمل ہونے کے بعد مذکورہ بچوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بحالی مرکز میں لائے گئے تمام بچوں کا تعلق یمن کے مختلف شہروں سے ہے۔ جنہیں جنگ کے دوران سعودی عرب کی اتحادی افواج بحالی مرکز میں لائی تھی۔
خیال رہے کہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف سینیٹر میں جاری بحالی پروگرام کے چوتھے مرحلے میں 161 بچوں کو بحالی کے مختلف مراحل سے گزارا گیا تھا۔
واضع رہے کہ شاہ سلمان بن عبد العزیز بحالی مرکز یمن حوثیوں کی جانب سے یمن جنگ میں استعمال کیے گئے 2ہزار بچوں کی بحالی کے لیے کام کررہا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ یمن جنگ میں متاثر ہونے والے بچے کو بحالی مرکز میں ایک ماہ کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کی تفسیات اور تعلیم سمیت دیگر امور پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ یمن میں گذشتہ 4 برس جاری جنگ کے دوران حوثیوں کو یمنی فوج اور سعودی اتحادی افواج کے خلاف مزاحمت کرنے کےلیے شدید افرادی قوت کا ضرورت ہے، جس کے لیے وہ لوگ جبراً یمنی بچوں کو جنگ کی آگ میں جھونک رہے ہیں۔
سعودی اتحادی اور یمنی فوج کی جانب سے حوثیوں کے خلاف الحدیدہ کے علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے، مصدقہ اطلاعات کے مطابق حوثی جنگوؤں کو شدہد افراد قلت کا سامنا ہے جس کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء کے بچوں کو اگلے محازوں پر بھیجنا شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی انسانی حقوق کی تنظیم ’آبزرویٹری الائنس‘ حالیہ رپورٹ کے مطابق یمن میں جنوری سے جون کی 15 تاریخ تک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حوثی ملیشیاء نے 305 بچوں کو جنگ کے ایندھن میں جھونک چکے ہیں۔
دوسری جانب جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حوثی ملیشیاء کے افراد یمن کے شہر ذمار، صنعاء، اور عمران سمیت کئی شہروں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو جنگ میں استعمال کرچکے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں