اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ احساس کیش پروگرام نیاپروگرام ہے ، کیش کی فراہمی کے3 نظام2019میں بنائے گئے تھے جبکہ ، بی آئی ایس پی کو احساس پروگرام پرعملدرآمدکی ذمہ داری دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر نے بلاول بھٹواور مریم اورنگزیب کے بیانات پر حقائق جاری کرتے ہوئے کہ بی آئی ایس پی34 اداروں میں سے ایک ہے، بی آئی ایس پی کو احساس پروگرام پرعملدرآمدکی ذمہ داری دی گئی ہے، جس کی تفصیلات احساس پروگرام حکمت عملی میں درج ہیں۔
،ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس کیش پروگرام نیاپروگرام ہے ، احساس ایمرجنسی کیش کی فراہمی کے3 نظام2019میں بنائے گئے تھے، بائیومیٹرک ادائیگی کے لئے اظہار دلچسپی کا اشتہار2جنوری2019 کو شائع ہوا اور بائیو میٹرک سسٹم خریداری کاعمل اکتوبر2019 میں مکمل ہوگیا، 2بینکوں سےمعاہدے اکتوبر2019 میں ہوئے۔
معاون خصوصی نے کہا یہ تمام عمل موجودہ حکومت کے دور میں ہوا، 24دسمبر2019 کو8لاکھ20ہزار165 غیرمستحق نام فہرست سےنکالے جبکہ جنوری 2021 میں مزید 29ہزار 921 غیرمستحق لوگوں کونکالاگیا،ثانیہ نشتر
ان کا کہنا تھا کہ 2019میں بی آئی پی ایس ڈیٹاتک رسائی کےلئےپیپرورک شروع کیا گیا، اس تمام عمل کی تاریخیں فائل میں موجودہیں، حکومت کی کوشش ہےباعزت طریقےسےاداروں کوغیرسیاسی کیا جائے اور لوگوں کے فلاح وبہبودکےکام اچھےاورشفاف طریقے سےکیےجاسکیں۔
ڈاکٹرثانیہ نشتر نے مزید کہا ماہرین جیساکہ مائیکل باربر جنہوں نےحکومت کی ساری کوشش کوسراہا۔
خیال رہے عالمی بینک نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کو سماجی تحفظ کے چار اعلیٰ منصوبوں میں شامل کیا تھا، اس حوالے سے ورلڈ بینک نے کویڈ 19 سے عالمی معاشرتی تحفظات کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ کس طرح ممالک اور مختلف خطوں میں وبائی مرض کے تناظر میں معاشرتی تحفظ کے اقدامات کی منصوبہ بندی ، عمل درآمد کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ، پاکستان کے احساس پروگرام نے دنیا بھر کے ایسے پروگراموں میں بھی اعلی مقام حاصل کیا ہے جنہوں نے منصوبہ بندی کے مقابلے میں اصل کوریج ریٹ کے لحاظ سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔