کراچی: سانحہ بلدیہ کے مرکزی کردار رحمان بھولا سے تحقیقات کے لیے ایک اور جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے بنکاک سے گرفتار کرکے یہاں لائے گئے سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم رحمان بھولا سے مزید تحقیقات کے لیے ایک اور جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔
رپورٹر کے مطابق یہ جے آئی ٹی عدالتی حکم پر تشکیل دی گئی ہے جو 7 روز میں اپنی تحقیقات مکمل کرکے عدالت کو پیش کرنے کی پابند ہوگی۔
اطلاعات کے مطابق محکمہ داخلہ نے اس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق ایس ایس پی ذوالفقار مہر ٹیم کے سربراہ ہوں گے جس میں دیگر تحقیقاتی اداروں کے افسران بھی شامل ہیں۔
رحمن بھولا بنکاک سے گرفتار، پاکستان کے حوالے
عبدالرحمان عرف بھولا نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور دوران تفتیش حماد صدیقی کو واقعہ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور کہا کہ علی انٹر پرائزز میں آگ ایم کیو ایم تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کے کہنے پر لگائی۔
رحمان بھولا کے انکشافات، سانحہ بلدیہ میں متحدہ قیادت ملوث تھی
پولیس نے بھی اس ضمن میں تفتیشی رپورٹ جمع کرائی جس کے مطابق حماد صدیقی نے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگا اور منافع میں شراکت داری کا مطالبہ کیا تھا، مالکان کے انکار پر فیکٹری کو آگ میں جھونکا گیا۔
سانحہ بلدیہ: ہاں آگ میں نے لگائی، رحمان بھولا عدالت میں روپڑا
عبدالرحمان عرف بھولا نے 22 دسمبر کو بھی عدالت میں اعتراف جرم کیا جس میں وہ رو پڑا اور اس نے کہا تھا کہ آگ حماد صدیقی کے حکم پر لگائی تھی، اپنے کیے پر شرمند ہوں۔