جمعرات, مارچ 20, 2025
اشتہار

رحمان بھولا سے مزید تحقیقات،ایک اور جے آئی ٹی تشکیل

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سانحہ بلدیہ کے مرکزی کردار رحمان بھولا سے تحقیقات کے لیے ایک اور جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے بنکاک سے گرفتار کرکے یہاں لائے گئے سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم رحمان بھولا سے مزید تحقیقات کے لیے ایک اور جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔

رپورٹر کے مطابق یہ جے آئی ٹی عدالتی حکم پر تشکیل دی گئی ہے جو 7 روز میں اپنی تحقیقات مکمل کرکے عدالت کو پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

اطلاعات کے مطابق محکمہ داخلہ نے اس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق ایس ایس پی ذوالفقار مہر ٹیم کے سربراہ ہوں گے جس میں دیگر تحقیقاتی اداروں کے افسران بھی شامل ہیں۔

رحمن بھولا بنکاک سے گرفتار، پاکستان کے حوالے

 واضح رہے کہ گزشتہ سال 3 دسمبر کو سانحہ بلدیہ میں 259 لوگوں کو زندہ جلانے کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو بنکاک میں پولیس نے گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کیا تھا۔

15دسمبر کو ملزم سے تحقیقات کے لیے ایس ایس پی اختر فاروق کی سربراہی میں ایک جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے ، ٹیم کے دیگر اراکین میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی رینجرز کے میجر رینک جب کہ اسپیشل برانچ ، پولیس اور سی ٹی ڈی کے ایس پی رینک کے افسران شامل تھے۔

عبدالرحمان عرف بھولا نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور دوران تفتیش حماد صدیقی کو واقعہ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور کہا کہ علی انٹر پرائزز میں آگ ایم کیو ایم تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کے کہنے پر لگائی۔

رحمان بھولا کے انکشافات، سانحہ بلدیہ میں‌ متحدہ قیادت ملوث تھی

پولیس نے بھی اس ضمن میں تفتیشی رپورٹ جمع کرائی جس کے مطابق حماد صدیقی نے فیکٹری مالکان سے بھتہ مانگا اور منافع میں شراکت داری کا مطالبہ کیا تھا، مالکان کے انکار پر فیکٹری کو آگ میں جھونکا گیا۔

سانحہ بلدیہ: ہاں آگ میں نے لگائی، رحمان بھولا عدالت میں روپڑا

عبدالرحمان عرف بھولا نے 22 دسمبر کو بھی عدالت میں اعتراف جرم کیا جس میں وہ رو پڑا اور اس نے کہا تھا کہ آگ حماد صدیقی کے حکم پر لگائی تھی، اپنے کیے پر شرمند ہوں۔

سانحہ بلدیہ، عبدالرحمان بھولا اپنے بیان سے مکر گیا (دیکھیں ویڈیو)

 12 جنوری کو رحمان بھولا اپنے اعتراف جرم سے مکر گیا، پیشی پر حاضری کے دوران صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ملزم نے دفعہ 164 کے تحت قلم بند کرائے گئے بیان سے یکسر انکار کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سخت دباؤ ہے، اس کا بیان سیکیورٹی ایجنسوں نے زبردستی لیا، گھر والوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں تھیں۔

یہ پڑھیں: سانحہ بلدیہ کے بعد بھولا نائن زیرو میں روپوش رہا، اہلیہ ثمینہ

بھولا کے پکڑے جانے پر اس کی اہلیہ نے بیان دیا تھا کہ واقعے کے بعد رحمان کئی روز تک نائن زیرو میں روپوش رہا، اسے خرچہ بھی ملتا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں