جمعہ, فروری 14, 2025
اشتہار

سرفراز احمد کوورلڈ کپ 2019 کے لیے کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : سرفراز احمد کوورلڈ کپ کےلیےکپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا، چیئرمین پی سی بی احسان مانی پریس کانفرنس میں باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی سی بی احسان مانی اورسرفراز احمد کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں احسان مانی نے سرفراز پر اعتماد کا اظہار کیا اور سرفراز احمد کوورلڈ کپ کےلیےکپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی پریس کانفرنس میں باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے میچ میں جنوبی افریقا کھلاڑی پر نسل پرستانہ جملے کسے تھے جس کے بعد سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔

بعدازاں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقی کھلاڑی پھلوکوایو پر نسل پرستانہ جملے کسنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر معافی مانگ لی تھی۔

نسل پرستانہ ریمارکس پر معافی مانگنے کے باوجود آئی سی سی کی جانب سے کپتان سرفراز احمد پر چار میچز کی پابندی عائد کی گئی تھی، جس کے بعد بورڈ نے سرفراز کو وطن واپس بلا کر شعیب ملک کو ٹیم کا کپتان بنایا تھا۔

مزید پڑھیں : آئی سی سی نے سرفرازاحمد پر4 میچوں کی پابندی لگا دی

آئی سی سی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ سرفراز احمد کے خلاف نسل پرستانہ جملوں پر کارروائی کی اور  وہ آئی سی سی اینٹی ریس از کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔

سابق کپتان اور کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم نے بھی سرفراز کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹانے کا اب کوئی وقت نہیں ہے، سرفراز سے غلطی ہوگئی، پابندی بھی لگ گئی اب پی سی بی صحیح فیصلے کرے۔

خیال رہے وطن واپسی پر کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا تھا میں نے غلطی کی، اسے تسلیم کیا، وکٹ کے پیچھے بولنا میری عادت ہے، میری نیچرتبدیل نہیں ہوسکتی، کوشش کروں گا جوچیزیں ہوگئیں وہ پھرنہ ہوں، ایک لفظ کو لے کراتنا بڑا ایشو بنا دیا گیا۔

مزید پڑھیں : کپتانی کے لیے گرین سگنل پہلے بھی تھا، امید ہے آگے بھی ہوگا‘ سرفرازاحمد

سرفراز احمد نے کہا کہ کپتان نے کہا کہ ٹیم کا کپتان کوئی بھی ہو پاکستان کے لیے کھیلتے رہیں گے، پی سی بی نے بہت سپورٹ کیا ،عوام کی بھی سپورٹ رہی، کپتانی کے لیے گرین سگنل پہلے بھی تھا، امید ہے آگے بھی ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں