تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

عالمی عدالت کا حکم نامہ عارضی ہے: مشیر خارجہ

اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا حکم نامہ عارضی ہے۔ فیصلے سے پوزیشن پر فرق نہیں پڑے گا۔ ہمارے لیے 5 دن میں ایڈ ہاک جج مقرر کرنا ممکن نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا بریفنگ میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں جانے اور خاور قریشی کو وکیل کرنے کا فیصلہ درست تھا۔ عالمی عدالت انصاف میں ایسے نہیں گئے، پوری مشاورت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت جانے کے لیے صرف 5 روز ملے، اس دوران مناسب تیاری اور ایڈ ہاک جج مقرر کرنے کا وقت نہیں تھا۔ عدالت نہ جاتے یا جج مقرر کرتے تو بھی یہی فیصلہ ہونا تھا تاہم اس فیصلے سے ہماری پوزیشن پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔

مزید پڑھیں: کلبھوشن کو بروقت نہ پکڑتے تو بہت تباہی ہوسکتی تھی، وزیر داخلہ

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت میں ہم اپنی مضبوط قانونی ٹیم لے کر جائیں گے۔ کیس میں پوری طرح آگے بڑھیں گے، کوشش ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو دوبارہ عدالت میں پیش ہوں۔ خاور قریشی کو بھیجنے کا فیصلہ متفقہ تھا۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ دیکھیں گے کہ کون کون سا آپشن استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ہمارا کیس مضبوط ہے، صورتحال آگے جا کر مزید واضح ہوگی۔ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کی شکست ہوئی اور بھارت کی فتح۔

مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ عدالت نے فیصلے تک سزائے موت روکنے کا کہا ہے۔ کلبھوشن کو آئین و قانون کے مطابق سزا دی گئی، عالمی عدالت نے اپنے دائرہ کار سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے۔

مزید پڑھیں: عالمی عدالت میں جانا بھارت کی سنگین غلطی

سرتاج عزیز نے بھارتی جج کے بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت نے عالمی عدالت میں کیس لے جا کر غلطی کی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -