تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بھارتی کھلاڑیوں کیلیے ملکی کرکٹ اہم یا فرنچائز؟ سارو گنگولی کا انکشاف

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بی سی سی آئی کے چیئرمین سارو گنگولی نے بتادیا ہے کہ ملکی کرکٹ یا فرنچائز میں سے ہندوستانی کرکٹرز کس کو ترجیح دیتے ہیں۔

دنیا بھر میں نجی کرکٹ لیگز کی مقبولیت اور دولت کی ریل پیل نے کرکٹرز کی سوچ کو تبدیل کرکے رکھ دیا ہے اور حالیہ چند سالوں میں ہمارے سامنے کئی ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جب دنیا کے مختلف ممالک کے معروف کرکٹرز نے نجی لیگز کو ملکی کرکٹ پر ترجیح دیتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے سے بھی گریز نہیں کیا، حتیٰ کہ فرنچائز بالخصوص آئی پی ایل کرکٹ آئی سی سی کے سالانہ کلینڈر پر بھی اثر انداز ہونے لگی ہے۔

اسی حوالے سے بھارت کے سابق کپتان اور بی سی سی آئی کے چیف سارو گنگولی نے بھی ہندوستانی کرکٹرز کی ترجیحات بتادی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سارو گنگولی کا کہنا ہے کہ "ہندوستانی کھلاڑی آئی پی ایل یا پھر دیگر فرنچائز کرکٹ کو زیادہ توجہ نہیں دیتے ہیں اور میں یہ بات پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ بھارتی کھلاڑی فرنچائز کے بجائے ملک کے لیے کھیلنے کو پسند کرتے اور اسے ہی ترجیح دیتے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ ’’ملک کے لیے کھیلنا کسی بھی کھلاڑی کے لیے بہت بڑی بات ہوتی ہے تو اگر کوئی کھلاڑی اپنے ملک کی نمائندگی کر رہا ہے تو مجھے نہیں لگتا کہ وہ فرنچائز کرکٹ کو زیادہ توجہ یا ترجیح دے گا۔‘‘

واضح رہے کہ لگاتار ایسے سوال اٹھ رہے ہیں کہ فرنچائزی کرکٹ کی بڑھتی تعداد کے درمیان کرکٹرس اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو دستیاب نہیں ہیں۔ کئی بار ایسا دیکھا گیا ہے کہ کچھ ممالک کے کرکٹرس آئی پی ایل میچ کی وجہ سے اپنے ملک کے بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں شرکت نہیں کر پاتے ہیں۔ پاکستان نے گزشتہ دنوں یہ بات کہی بھی تھی کہ آئی پی ایل میں میچوں کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے دو فریقی یا سہ فریقی ٹورنامنٹ کھیلنے میں کئی بار دقتیں پیش آتی ہیں۔ کئی کھلاڑی اپنے ملک کے لیے کھیلنے سے کہیں زیادہ آئی پی ایل کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -