سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں رہائش پذیر برمیوں کے 8 سے 10 ہزار افراد کو مفت اقامے جاری کردیے گئے ہیں۔
مکہ مکرمہ میں کچی بستیوں کے اصلاحاتی پروگرام کے ترجمان ڈاکٹر امجد مغربی نے بتایا ہے کہ ’قوز النکاسہ‘ میں رہائش پذیر برمی کمیونٹی کے 8 ہزار سے زائد ان افراد کے قیام کا قانونی بنادیا گیا ہے جو اقامہ وروزگار قوانین کی خلاف ورزی کرکے النکاسہ میں رہائش پذیر تھے۔
مقامی چینل کے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے امجد مغربی کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے انسانی بنیادوں پر برما کے غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل حل کیے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ النکاسہ محلے کی عمارتیں مکینوں سے خالی کراکر منہدم کرائی گئی ہیں باقی ماندہ عمارات عید کے بعد ختم کی جائیں گی۔
امجد مغربی نے کہا کہ اس اقدام سے قبل وہاں آباد برمیوں کے مسائل کا بھرپور طریقے سے جائزہ لیا گیا۔ وزارت افرادی قوت کی فیلڈ ٹیموں اور دیگر اداروں کی متعلقہ کمیٹیوں نے النکاسہ محلے میں آباد سعودی خاندانوں کی فہرستیں تیار کیں۔ سماجی کفالت پروگرام میں شامل شہریوں کو فلیٹس فراہم کیے گئے اور دیگر کیلیے بھی انسانی بنیادوں پر رہائش کا بندوبست کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ہزاروں برمیوں کو مفت اقامے جاری کرنے کے ساتھ انہیں ملازمتیں فراہم کی گئی تھیں اور ان کی رہائش کا بندوبست بھی کیا گیا تھا۔
گورنر مکۃ المکرمہ شہزادہ خالد الفیصل نے اس حوالے سے انسانیت نواز اسکیم اپنی نگرانی میں نافذ کرائی جس کی منظوری اعلیٰ قیادت سے حاصل کی گئی تھی۔