تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سعودی عرب کے محکمہ تعلیم کی تاریخ کی کتب میں عجیب و غریب غلطی

ریاض : سعودی حکومت نے تاریخ کی کتاب میں غلطی سے شاہ فیصل کی اقوام متحدہ کے اجلاس میں عکس بند کی گئی ایسی تصویر شائع کردی جس میں ان کے برابر میں اسٹار وار کاکردار ’یوڈا‘ بھی موجود ہے۔

مذکورہ تصویراس وقت عکس بند کی گئی تھی جب تمام ممالک کے سربراہوں نے زیادہ پرامن دنیا کے لیے اقوام متحدہ کی بنیاد رکھی تھی جو ایک تاریخی لمحہ تھا لیکن اکثر تاریخ دان یہ بھول جاتے ہیں کہ اس وقت اسٹار وار کا کردار جیدی ماسٹر یوڈا بھی ان کے درمیان موجود تھا۔

سعودی حکومت اب تاریخ کی اس نصابی کتاب کو واپس لینے کےلیے پریشان ہے جس میں ریاست کے سابق حاکم شاہ فیصل کی وہ دستاویزی تصویر بھی شامل ہے جس میں ان کے ساتھ اسٹار وارز کا کردار بیٹھا ہے۔

مدیروں(ایڈیٹرز) کی جانب سے مذکورہ تصویر میں بادشاہ کی حکمرانی کی مثالوں کے ساتھ وضاحت کی جانی تھی لیکن کتاب کے مدیروں نے ایسا ورژن استعمال کیا جس کے باعث تصویر میں شاہ فیصل کے اقوا م متحدہ کے چارٹر پر دستخط کرتے وقت’ یوڈا ‘بادشاہ کے ساتھ ہی کھڑا نظر آرہا ہے۔

سعودی وزیر تعلیم احمد الایسیہ کا کہنا ہے کہ ’وزارت تعلیم کو اپنی نادانستہ غلطی پر پچھتاوا ہے، وزارت تعلیم نے فیصلے کی درست کاپی کی چھپائی شروع کردی ہے جبکہ غلط شائع ہونے والے ورژن کو واپس لیا جارہا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ غلطی کے منبع کا تعین کرنے کےاور ذمہ داروں کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کےلیے ایک قانونی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ فیصل اور اسٹار وارز کے کردار ’یوڈا‘ کی بلیک اینڈ وائٹ تصویر 26 سالہ عبداللہ الشیری نامی نوجوان فنکار نے تیار کی تھی۔

الشیری عرف شیوش کے نام سے معروف فنکار نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں وہی ہوں جس نے مذکورہ تصویر کو تیار کیا ہے البتہ میں نے اسے کتاب میں شائع نہیں کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ تصویر ایک سیریز کا حصّہ ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ عربی تاریخ کے اہم لمحوں کی تصاویر میں کیسے فلمی کرداروں کو احتیاط سے شامل کیا جاتاہے۔

سنہ 1919 میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں منعقدہ امن کانفرنس کے موقع پر لی گئی ایک تصویر میں اسٹاروارز کے ولن ’دارٹ ویڈر‘ کو لارنس آف عربیہ اور عراقی کے بادشاہ کے عقب میں کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایک اور تصویر میں ٹرک پر سوار ایک عرب نوجوان کودکھایا گیا ہے کہ جو کیپٹن امریکا کی جانب دیکھ رہا ہے۔

الشیری کا کہنا تھا کہ اس نے شاہ فیصل اور یوڈا کو اس لیے جوڑ اتھا کیونکہ دونوں ہی ذہین تھے اور یوڈا کی سبز جلد سعودی عرب کے سبز پرچم سے ملتی ہے۔

الشیری نے کہا کہ بادشاہ ہمیشہ اپنی تقاریر کے دوران مضبوط رہتے تھے،اس لیے ’میں نے محسوس کیا کہ اسٹاروارز کا کردار یوڈاباداشاہ کا قریب ترین کردار ہے‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ الشیری کو اپنی والدہ جو ایک ٹیچر ہیں کے ذریعے پتہ چلا کہ اس کی تیار کردہ تصویر کو نصابی کتاب کا حصّہ بنادیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -