تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

سعودی عرب : اکاؤنٹنگ کے حوالے سے نیا قانون کیا ہے؟

ریاض : سعودی حکومت نے اکاؤنٹنگ کے شعبے میں سعودی نوجوانوں کی تعیناتی سے متعلق ہدایات جاری کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اداروں میں سعودیوں کا تناسب30 فیصد ہونا چاہیے۔

اس حوالے سے سعودی وزیرافرادی قوت وسماجی بہبود آبادی انجینئراحمد سلمان الراجحی نے کہا ہے کہ سعودائزیشن کے عمل کو مزید تیز کرنے کے لیے اکاؤنٹنگ کے شعبے میں 30 فیصد سعودائزیشن کی جائے گی۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر افرادی قوت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے ادارے جہاں اکاؤنٹ مرتب کرنے والے کارکنوں کی تعداد5 یا اس سے زائد ہے وہاں سعودیوں کا تناسب30 فیصد ہونا چاہئے۔

اکاؤنٹس کے شعبے میں متعین کیے جانے والے سعودی کارکنوں کی کم از کم تنخواہ کا تعین کرتے ہوئے وزیر افرادی قوت کا کہنا تھا کہ گریجوٹ سعودی کو کم از کم 6 ہزار جبکہ ڈپلومہ ہولڈرز کو 4 ہزار 500 ریال سے کم تنخواہ پر تعینات نہیں کیا جاسکتا۔

چھوٹے اداروں میں اکاؤنٹنگ کے شعبے میں سعودیوں کی تعیناتی کے قانون کے حوالے سے وزارت افرادی قوت کا کہنا تھا کہ نئے جاری کیے جانے والے قواعد سے نجی شعبے میں مزید 9 ہزار 800 سعودیوں کوروزگار کےمواقع میسر آئیں گے جن پر غیر ملکی کام کررہے ہیں۔

وزارت افرادی قوت کی جانب سے پہلے ہی بڑے اداروں میں اکاؤنٹنگ میں اہم ذمہ داریاں جن میں چیف اکاؤنٹس آفیسر، ڈائریکٹر ٹیکس، فنانس ڈائریکٹر ، انٹرنل آڈیٹر اور کیشیئرز شامل ہیں کو سعودیوں کے لیے مخصوص کیا ہوا ہے۔

واضح رہے اکاؤنٹس کے شعبے میں سعودائزیشن کا عمل کافی عرصہ سے مرحلہ وار جاری ہے۔ بڑے اداروں میں اکاؤنٹس کے شعبے میں غیر ملکی کارکنوں کو تعینات نہیں کیاجاسکتا۔

Comments

- Advertisement -