ریاض : سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط میں ایک نجی کمپنی نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی سہولت "تجارتی پردہ پوشی” کی مہلت سے فائدہ اٹھایا ہے۔
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے گزشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ خمیس مشیط میں ایک کمپنی سات برس سے لائٹنگ کا کاروبار کر رہی تھی، اس کی سالانہ آمدنی دس ملین ریال سے زیادہ تھی۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ تجارتی پردہ پوشی کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے مہلت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمپنی اپنے کاروبار کو قانون کے دائرے میں لا کر قانونی کارروائی سے بچ گئی۔
شركة تعمل في مجال الإنارة بخميس مشيط، صححت تجارتها ✅
إيراداتها السنوية تتجاوز 10 ملايين ريال.
◽️استفادت من الفترة التصحيحية لمخالفي نظام مكافحة التستر وأصبحت أعمالها نظامية.#التستر_جريمة ⛔️ pic.twitter.com/RDPaxnORTE
— وزارة التجارة (@MCgovSA) February 20, 2022
وزارت تجارت کے بیان میں کہا گیا کہ کمپنی کے غیرملکی مالک نے ایک اور سعودی کے نام سے کمپنی رجسٹرڈ کرائی ہے، اب اس کا کاروبار قانون کے مطابق ہوگیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں انسداد تجارتی پردہ پوشی "تسترتجاری” کی اصلاح کے لیے دی جانے والی مہلت کے خاتمے کے بعد مملکت کے مختلف ریجنز میں تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں۔ تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کے حوالے سے وزارت تجارت نے17 فروری تک مہلت دی گئی تھی۔
گزشتہ برس بھی 6 ماہ کی مہلت دی گئی تھی جس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے17 فروری کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس دوران تجارتی ادارے کے مالکان اصلاح کرلیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔