بدھ, مارچ 19, 2025
اشتہار

سعودی حکام نےخواجہ سراپرتشدد کی تردید کردی

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی حکام نے ریاض میں 2پاکستانی خواجہ سراؤں کودوران حراست تشددسے ہلاک کرنےکی تردید کردی۔

تفصیلات کےمطابق سعودی وزارت داخلہ نے دو پاکستانی خواجہ سراؤں کی دوران حراست تشدد سےہلاکت کی تردید کرتے ہوئےکہاکہ کہ پولیس کی حراست میں کسی پر تشدد نہیں کیاگیا۔

سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ 61برس کے ایک شخص کا انتقال اسپتال میں دل کادورہ پڑنےسے ہوا ۔جس کی میت بھجوانے کےلیےاقدامات کررہے ہیں۔

خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے سعودی پولیس نے دارالحکومت ریاض میں واقع ایک ریسٹ ہاؤس پر اس وقت چھاپہ مارا تھااس دوران سرعام خواتین کا لباس زیب تن کرنے کے جرم میں 35 خواجہ سراؤں کو حراست میں لے لیاتھاجن میں سے اکثریت کا تعلق پاکستان کےمختلف شہروں سے تھا۔

یاد رہےکہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے کارکن قمر نسیم نے خواجہ سراؤں پر تشدد کو غلط قرار دیتے ہوئے کہاتھا کہ اس طرح بوریوں میں بند کرکے کسی پر تشدد کرنا غیر انسانی سلوک ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواجہ سراؤں کے لیے خواتین کا لباس پہننا قانونی جرم ہے اور ایسا کرنے پر انہیں حراست میں لے کر جرمانہ کیا جاتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں