تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سعودی عرب: ڈی پورٹ کیے گئے تارکین وطن کو ریلیف ملنے جارہا ہے؟

ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) نے ‘ہروب’ کے نتیجے میں ڈی پورٹ ہونے والے غیرملکیوں سے متعلق نئی وضاحت جاری کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہروب فرار کی رپورٹ کو کہتے ہیں جو آجر کی جانب سے دائر کی جاتی ہے، الزام ثابت ہونے پر غیرملکی ملازمین کو ملک بدر کردیا جاتا ہے، اسی ضمن میں جوازات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک شہری نے دریافت کیا کہ کیا ہروب والے دوبارہ سعودی عرب آسکتے ہیں؟۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت پیش کی کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، سرکاری طور پر ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

مملکت میں محنت کے قانون میں کارکنوں کا اپنے آجر کے پاس سے فرار ہونا سب سے سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے، ملازم اگر اپنے آجر یعنی جہاں کام کر رہا ہے، وہاں سے بھاگ کر کسی دوسری جگہ کام کرتا ہے تو وہ سنگین قانون شکنی کا مرتکب قرار پاتا ہے، اس عمل کو ہی قانونی طور پر ہروب کہتے ہیں۔

سعودی عرب: ‘خروج وعودہ’ پر گئے غیرملکیوں کیلئے اچھی خبر!

جس شخص کا ہروب فائل ہوتا ہے، اس کی فائل جوازات اور لیبر آفس میں 15 دن بعد سیز کر دی جاتی ہے، پندرہ دن کے اندر اندر ہروب کینسل کرایا جاسکتا ہے بعد ازاں کارروائی کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔

متعلقہ اداروں کی تحقیقات کے دوران الزام ثابت ہونے پر ملک بدری کے احکامات جاری ہوتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -