تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

سعودی عرب میں روزگار کے نئے مواقع : حکومت کا بڑا فیصلہ

ریاض : سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ نگراں اداروں کے تعاون سے مزید 6 پیشوں اور  سرگرمیوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق نئے فیصلے کے تحت شہری ہوا بازی کے لائسنس، آپٹکس، فحص دوری (گاڑیوں کے سالانہ انسپیکشن)، پوسٹل سروس آؤٹ لیٹس اور پارسل ٹرانسپورٹیشن، کسٹمر سروس، سیلزآؤٹ لیٹس کے پیشے سعودیوں کے لیے مختص کردیے گئے۔

سعودی وزیر افرادی قوت کا کہنا ہے کہ نئےفیصلے پر مملکت کے مختلف علاقوں میں عمل کرایا جائے گا، لیبر مارکیٹ میں سعودیوں کی شرکت کا معیار بلند کیا جائے گا۔ اقتصادی نظام میں ان کی شراکت بہتر بنائی جائے گی۔ ان فیصلوں کی بدولت33 ہزار سے زیادہ سعودیوں کو روزگار ملے گا۔

شہری ہوابازی کے لائسنس والے پیشوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ دو مراحل میں نافذ ہوگا۔ پہلے مرحلے کی شروعات 15 مارچ 2023 سے ہوگی۔ اس کے تحت معاون پائلٹ، ایئر ٹریفک کنٹرولر اور فلائٹ اٹینڈنٹ (سو فیصد)، ایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ (60 فیصد)، ایئر ہوسٹس (50 فیصد) کی سعودائزیشن ہوگی۔

دوسرے مرحلے کی شروعات 4 مارچ 2024 سے ہوگی۔ اس کے تحت ایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ (70 فیصد) اور ایئرہوسٹس(60 فیصد) تک سعودائزیشن کی جائے گی۔

وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پرائیویٹ سیکٹر کے ان تمام اداروں پر لاگو ہوگا جن میں 5 یا اس سے زیادہ اہلکار ایئر لمیٹڈ پروفیشن میں کام کررہے ہوں گے۔

اہلکاروں کے لیے ان پیشوں پر کام کرنے کے لیے محکمہ شہری ہوابازی سے پروفیشنل منظوری لینا ہوگی۔ اس فیصلے سے 4 ہزار سے زیادہ سعودیوں کو روزگار ملے گا۔

آپٹکس کے پیشوں کی سعودائزیشن کے فیصلے پرعمل درآمد 18 مارچ 2023 سے شروع ہوگا، پچاس فیصد سعودی ملازم رکھے جائیں گے۔

سعودی مارکیٹ میں سرگرم پرائیویٹ سیکٹر کے تمام اداروں میں اس کا نفاذ ہوگا، ایسا وہ ہر ادارہ جس کے کارکنان کی تعداد چار یا اس سے زیادہ ہوگی اس میں پچاس فیصد سعودیوں کی تقرری لازمی ہوگی۔

اس کے تحت نظر کے چشموں کے ٹیکنیشن، فزیکل لیب ٹیکنیشن، روشنی، آپٹکس اور آپٹکس ٹیکنیشن کے پیشے اس میں شامل ہوں گے۔

ان پیشوں پر کام کرنے والوں کے لیے سعودی اہلکاروں کو ہیلتھ سپیشلسٹ کونسل سے پیشہ ورانہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا جن پیشوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں سے ہر ایک پر کم از کم تنخواہ 5500 ریال رکھی گئی ہے۔

اس سے مملکت کے مختلف علاقوں میں ایک ہزار سے زیادہ مقامی شہریوں کو روزگار ملے گا، فحص دوری کی سعودائزیشن کا فیصلہ دو مراحل میں نافذ ہوگا۔ پہلے مرحلے میں پچاس فیصد اور دوسرے مرحلے میں سو فیصد سعودائزیشن کی جائے گی۔

اس حوالے سے (سائٹ مینیجر، اسسٹنٹ مینیجر، کوالٹی مینیجر، فنانشل سپروائزر، سائٹ سپروائزر، ٹریک ہیڈ، انسپکشن ٹیکنیشن، انسپکشن ٹیکنیشن اسسٹنٹ، مینٹیننس ٹیکنیشن، انفارمیشن ٹیکنیشن اور ڈیٹا انٹری) کے پیشے نمایاں ترین ہیں جن کی سعودائزیشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سیکٹر کی سعودائزیشن سے12 ہزار سے زیادہ مقامی شہریوں کو روزگار ملے گا۔ عمل درآمد کا آغاز اب سے ایک سال بعد کیا جائے گا۔

وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے چھ شعبوں کی سعودائزیشن کے فیصلوں پرعمل درآمد کی حکمت عملی بھی جاری کی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں اور مالکان کو تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -