تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

سعودی خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں، امریکی میگزین کا بڑا اعتراف

واشنگٹن : معروف امریکی رسالے نے سعودی عرب کی ایسی دس باہمت خواتین کی فہرست جاری کی ہے جنہوں نے اپنی ہمت اور محنت سے دنیا کی سو طاقتور خواتین میں اپنا مقام بنایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ کے مشہور میگزین فاربز نے مشرق وسطیٰ کی سو طاقتور ترین خواتین کی نئی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں چھ سعودی خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ٹاپ ٹین میں بھی تین سعودی خواتین نے جگہ بنائی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سروے میں23ممالک کی خواتین کو شامل کیا گیا تھا، فاربز میگزین نے صنعت و تجارت کی دنیا میں تبدیلیوں کے حوالے سے خواتین کے اہم کردار کو اجاگر کیا ہے۔

فاربز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی سو  طاقتور خواتین کے اثاثے 500ارب ڈالر سے زیادہ ہیں اور سولہ خواتین ایسی ہیں جنہوں نے اپنی کمپنیاں خود قائم کیں اور 21 خواتین ایسی ہیں جو اپنے خاندانی کی کمپنیوں کو کامیابی سے چلا رہی ہیں۔

اس کے علاوہ 13 خواتین ایسی ہیں جو سرکاری اداروں کی سربراہی کررہی ہیں۔ میگزین میں مزید کہا گیا ہے کہ سال2020 میں عرب امارات طاقتور ترین تاجر خواتین کی فہرست میں نمایاں ہے،جس کی23 خواتین فاربز کی فہرست کا حصہ ہیں، اس کے بعد نو خواتین کے ساتھ مصر کا نمبر آتا ہے،اس کے علاوہ لبنان اور سلطنت عمان بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ واحد غیر عرب ملک ہے جس کی سات خواتین اس سال فاربز میگزین میں سرفہرست ہیں، فہرست میں ٹاپ ٹین میں شامل سعودی خواتین میں رانیا محمود نشارساما مالیاتی گروپ کی ایگزیکٹیو چیئرپرسن ہیں۔

یہ اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی سعودی خاتون ہیں۔ دوسری خاتون سارہ السحیمی تداول کی چیئرپرسن ہیں جبکہ تیسری شخصیت لبنی العلیان ہیں جو ساب بینک کی چیئرپرسن ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے دو سال قبل ملک میں نئی اصلاحات کا سفر شروع کیا اور ان پرعمل درآمد میں کافی حد تک کامیاب رہا ہے۔

خواتین کے حوالے سے اصلاحات میں ڈرائیونگ کی اجازت، انسداد ہراسانی نظام کا قیام، خواتین کو کاروبار کی اجازت دینا، اہم اور کلیدی عہدوں پر خواتین کی تعیناتی ،نجی اور سرکاری شعبوں میں خواتین کے لیے ملازمت کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا جیسی اصلاحات شامل ہیں۔ حکومت نے نہ صرف ان اصلاحات کا اعلان کیا بلکہ ان پرعمل درآمد بھی کرکے دکھایا ہے۔

Comments

- Advertisement -