تازہ ترین

میانوالی میں حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر...

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...

دہشت گردوں، سرپرستوں اور سہولت کاروں کو بخشا نہیں جائے گا، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا...

مستونگ خودکش حملہ: سب کے پیچھے ’را‘ ملوث ہے، نگراں وزیر داخلہ

کوئٹہ: نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دعویٰ کیا...

سعودی عرب نے شہزادہ خالد بن طلال کو رہا کردیا

ریاض: سعودی عرب نے کرپشن کے خلاف مہم پر تنقید کرنے کے الزام میں گرفتار شہزادہ خالد بن طلال کو بالاخر رہا کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نےشہزادہ خالد بند طلال کو 11 ماہ قبل اس وقت حراست میں لیا تھا جب انہوں نے کرپشن کے الزام میں کی جانے والی سیکڑوں گرفتاریوں پر تنقید کی تھی۔

شہزادہ خالد بن طلال کے قریبی رشتہ داروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایسی تصاویر شیئر کی گئی ہیں جن سے آشکار ہورہا ہے کہ وہ اب سعودی حکام کی جانب سے قید میں نہیں ہیں۔

خالد بن طلال اس وقت کے سعودی حکمران شاہ سلمان کے بھتیجے ہیں ۔ ان کے ہمراہ ان کے بھائی شہزادہ الولید بن طلال کو بھی کرپشن کے خلاف جاری مہم میں درجنوں شہزادوں اور دیگر اہم شخصیات کے ہمراہ حراست میں لیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ ان دنوں سعودی قیادت بالخصوص شہزادہ محمد بن سلمان پر سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے سبب انتہائی شدید دباؤ ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ قیادت اس مسئلے کے حل کے لیے شاہی خاندان سے اپنے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

یاد رہے کہ ماضی میں تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ شہزادوں اور کاروباری افراد کی گرفتاری کرپشن سے زیادہ طاقت کو اپنے ہاتھوں میں مرکوز رکھنے کےلیے کی گئی ہے۔

رواں سال جنوری کے آخر میں سعودی پراسیکیوٹر جنرل آفس نے اعلان کیا تھا کہ اہم شخصیات کی گرفتاری اور ان سے ہونے والی سیٹلمنٹ کے نتیجے میں 100 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی رقم خزانے میں شامل کی گئی ہے۔ گرفتار شدگان کو زیادہ تر ریاست کے بڑے ہوٹلوں میں رکھا گیا تھا، خالد بن طلال رٹز کارلٹن ہوٹل میں قید تھے۔

Comments

- Advertisement -