ریاض: سعودی عرب بھی مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کو سرکاری شعبے میں استعمال کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی جنرل فاؤنڈیشن برائے ٹیکنیکل اور پیشہ وارانہ تربیت کے شعبے میں پہلا روبوٹ تعینات کیا گیا ہے، گزشتہ روز روبوٹ کو اس کی ذمہ داری سونپے جانے کے ساتھ اس کا ملازمت کارڈ بھی جاری کردیا گیا۔
روبوٹ کو سرکاری ادارے میں ملازم مقرر کیے جانے کی تقریب کے موقع پر سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر احمد العیسی اور ٹیکنیکل فاؤنڈیشن کے گورنر ڈاکٹر احمد الفہد اور بورڈ کے دیگر ارکان موجود تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق سرکاری ملازم روبوٹ کا نام ’تیکنی‘ رکھا گیا ہے۔
روبوٹ ای میل کے ذریعے ایجنٹوں کی خدمات انجام دینے کے ساتھ نمائش کے موقع پر زائرین کو پیغامات پہنچانے اور فاؤنڈیشن کو ٹیکنیکل اور پیشہ وارانہ امور سے متعلق سرگرمیوں میں مدد کرے گا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب روبوٹ کو شہریت دینے والا پہلا ملک
خیال رہے کہ صوفیا نامی روبوٹ سوئس ماہرین نے تیار کیا ہے، ماضی کی مشہور ہالی ووڈ اداکارہ آڈرے ہپ برن سے مماثلت رکھنے والی صوفیا نامی یہ روبوٹ انسانوں کی گفتگو پر تاثرات ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایوان شاہی کے مشیر سعودی القحطانی نے صوفیا نامی رپورٹ کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پہلا روبوٹ ہے جسے سعودی شہریت اور پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے۔
شہریت پانے کے بعد روبوٹ صوفیا کا انٹرویو بھی کیا گیا تھا، جس میں میزبان نے سوالات کیے جس کے روبوٹ نے اپنی ذہانت کے مطابق جواب دیئے۔