ریاض: افغانستان میں طالبان کے حملوں اور حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے بعد پیدا ہونے والی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کا اجلاس جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی تازہ صورت حال اور قیام امن کے موضوع پر سعودی عرب کی سربراہی میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا دو روزہ اجلاس سعودی عرب میں جاری ہے، جس میں خطے کے مستقبل سے متعلق لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہر مکہ میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم ممالک کے اہم رہنماؤں سمیت مذہبی مبلغین بھی شرکت کر رہے ہیں، اس دوران اس امر پر غور کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں امن کا قیام کس طرح ممکن ہے۔
فلسطین کی سنگین صورت حال سے متعلق او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب
خیال رہے کہ او آئی سی ستاون رکنی مسلم ممالک کی تنظیم ہے، جس کا مرکزی دفتر جدہ میں قائم ہے، جبکہ طالبان نے اس اجتماع پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس اجلاس میں امریکیوں کے حق میں فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبد الطیف الشیخ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ مسلم ممالک کے ساتھ ہے، مسلم ممالک کو مختلف چیلنجز سے نکالنے کے لیے اقدامات کیے جائے گے۔
مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،او آئی سی
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام اتحاد کی بات کرتا ہے، ہم کسی بھی تفرقہ میں پڑے بغیر امن کی بات کرتے ہیں، سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کی جانب سے او آئی سی کا اجلاس منعقد کیا جانا خوش آئند ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔