تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

سعودی عرب: مقیم افراد بیوی بچوں کو کیسے بلا سکتے ہیں؟

ریاض: سعودی عرب میں روزگار کے سلسلے میں مقیم افراد بیوی بچوں کو کیسے بلا سکتے ہیں، اس سلسلے میں الرجل میگزین نے ایک رپورٹ میں تفصیلات بیان کر دیں۔

فیملی ویزے کے لیے سرکاری حکام کو درخواست دینے سے آغاز کیا جاتا ہے، سعودی عرب میں مقیم افراد کے لیے بیوی بچوں کو لانے کی شرائط کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے۔

سعودی حکومت کی جانب سے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق آپ رہائشی درخواست کا فارم براہ راست یا وزارت داخلہ کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے جمع کروا سکتے ہیں۔

قواعد و ضوابط

سعودی عرب میں مقیم افراد اپنی اہلیہ اور بچوں کو ان قواعد و ضوابط کے مطابق بلا سکتے ہیں، درخواست دینے والوں کا تعلق ایسے پیشے سے ہو جنھیں ’فیملی اسٹیٹس‘ جاری کیا جاتا ہے، جن افراد کو درخواست جمع کروانے کی اجازت ہے، وہ یہ ہیں: طبی عملے کے افراد یعنی ڈاکٹرز، انجینئرنگ کے شعبے میں کام کرنے والے جیسے انجینئرز اسی طرح فیکلٹی اور شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد جیسے اساتذہ۔

انتظامی عہدوں پر کام کرنے والے کارکن جیسے مارکیٹنگ کا اسٹاف، تاہم اکاؤنٹنٹ اور دیگر نجی شعبوں میں کام کرنے والے کچھ کارکنوں کو اہلیہ اور بچوں کو بلانے کی اجازت نہیں ہے، جیسے مزدور، بڑھئی، پلمبر، ڈرائیور اور باورچی وغیرہ۔

اہلیہ کا پاسپورٹ آبائی وطن ہی کا بنا ہو، اس کا کوئی متبادل نہیں، ایک سے زیادہ شادیاں کرنے والے کو صرف ایک بیوی لانے کی اجازت ہے، درخواست جمع کرواتے وقت ’اقامہ‘ کارڈ کی مدت کم از کم 90 دن سے زیادہ ہونی چاہیے، یاد رہے کہ 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے درخواست جمع کرانے کی اجازت نہیں۔

درخواست کے ساتھ ضروری کاغذات

درخواست کے ساتھ بیوی بچوں کے پاسپورٹس کی نقول ساتھ لگانی ہوں گی، نکاح نامہ وزارت خارجہ اور سعودی قونصل خانے سے تصدیق شدہ ہو، سعودی سفارت خانے، قونصل خانے یا وزارت خارجہ کے ذریعے منظور شدہ پیشے سے ملتا جلتا اہلیت کا سرٹیفکیٹ پیش کریں۔ بچوں کے پیدائش کے سرٹیفیکیٹ وزارت خارجہ سے منظور شدہ ہوں۔

شوہر کے اقامے کی نقل، آجر یا کمپنی کی جانب سے جاری کردہ تنخواہ سرٹیفیکیٹ جو کہ چیمبر آف کامرس سے تصدیق شدہ ہو، اگر شوہر اکاؤنٹنٹ یا انجینئر ہو تو انھیں سعودی اکاؤنٹنٹ یا انجینئرنگ کونسل سے اپنے پیشے کا مصدقہ سرٹیفیکیٹ بھی جمع کرانا ہوگا جس میں انھیں فیملی اسٹیٹس ہولڈر ظاہر کیا گیا ہو۔

بیوی اور بچوں کی تصاویر نئی، واضح اور سفید بیک گراؤنڈ کے ساتھ ہوں اور ان کا سائز 4*6 ہو، اپنے کار آمد پاسپورٹ کی کاپی لگائیں، بینک کے ذریعے 2000 ریال فیس ادا کرنے کے بعد ادائیگی کی رسید ہمراہ لگائیں، رہائشی کو لازمی طور پر درخواست پرنٹ کرنا ہوگی اور درکار معلومات کو پُر کرنا ہوگا، آجر کے دستخط کروائیں اور ایوانِ تجارت سے تصدیق کروائی جائے۔

ویب سائٹ پر بکنگ

سعودی عرب نے حال ہی میں وزارت داخلہ کی ویب سائٹ ’ابشر‘ کے ذریعے مملکت میں مقیم افراد کو اپنی بیویوں کو لانے کے طریقہ کار کی سہولت فراہم کی ہے، بیوی کے ویزے کے لیے درخواست جمع کروانے کا طریقہ مندرجہ ذیل ہے۔

سعودی وزارت داخلہ کی ویب سائٹ کھولیں۔ ابشر ویب سائٹ میں لاگ ان کریں اور اکاؤنٹ بنائیں۔ استقدام کے آپشن کا انتخاب کریں۔ ’ویزا جاری کرنا‘ کی سروس کا انتخاب کریں۔ اس کے بعد شوہر کا ڈیٹا درج کرنے اور اس کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہوگی۔ تمام اعداد و شمار کو مکمل کرنے اور ان کو پیش کرنے کے بعد درخواست کی تصدیق کی جائے گی۔ درخواست کی تصدیق کے بعد 30 دن کے اندر جواب دیا جائے گا۔ الیکٹرانک فارم ضرور پرنٹ کریں۔

30 دن کے اندر جواب نہ ملنے کی صورت میں درخواست خود ہی منسوخ سمجھی جائے گی، ایسی صورت میں ایک اور درخواست بھی جمع کرائی جا سکتی ہے، اگر درخواست منظور ہو جاتی ہے تو ویزے سے متعلق معلومات پر مشتمل ایک ٹیکسٹ میسج اس فون پر بھیجا جائے گا، جو درخواست میں لکھا گیا ہو۔

فیس

سعودی عرب میں اپنی بیوی لانے کی فیس 2000 سعودی ریال ہے، اس کے علاوہ سعودی عرب میں داخلے کی فیس بھی 2000 ریال ہے، یعنی کل 4000 ریال ادا کرنے ہوں گے، ملک میں داخل ہونے کی فیس ایک ہی بار لی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -