تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سعودی عرب: اہم وضاحت جاری!

ریاض: سعودی تجارتی مراکز ونجی اداروں کے سیکیورٹی گارڈ سے متعلق اہم وضاحت جاری کی گئی۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی قانونی ماہر ڈاکٹر اصیل الجعید کا کہنا ہے کہ تجارتی مراکز اور نجی اداروں کے سیکیورٹی گارڈ کا کام نظم و ضبط کو برقرار رکھنا ہے، قانون نافذ کرنے کے لیے زبردستی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے بتایا کہ قانونی طور پر سیکیورٹی گارڈ کا کام اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے لوگوں کو منظم کرنا ہے۔

ڈاکٹر اصیل کا کہنا تھا کہ بالفرض شاپنگ مال کا سیکیورٹی گارڈ کے پاس کوئی ایسا شخص آتا ہے جس نے ویکسین نہیں لگوائی یا توکلنا بھی دکھانا چاہتا تو ایسی صورت میں گارڈ اسے باہر نکال سکتا ہے۔

قانون ماہر نے کہا کوئی خلاف ورزی پر کسی شخص کو پکڑنا، اس کے خلاف طاقت کا استعمال کرنا یا اسے اٹھا کر شاپنگ مال سے باہر کرنا سیکیورٹی گارڈ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے، ایسی صورت میں پولیس کا اطلاع کیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکیورٹی گارڈ نگرانی کرتا ہے اور اگر جرم یا خلاف ورزی واقع ہوجائے تو وہ پولیس سے رابطہ کرے گا، قانون پر عملدرآمد کروانا، اس پر زبردستی کرنا اور خلاف ورزی پر گرفتار کرنا پولیس کا کام ہے۔

Comments

- Advertisement -