سعودی گورنمنٹ کی جانب سے اہم قانون کی منظوری دے دی گئی، سعودی پبلک پراسیکیوشن کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری دستاویز میں جعلسازی قابل سزا جرم ہے اس پر پانچ برس قید اور پانچ لاکھ ریال تک کا جرمانہ مقرر ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جان بوجھ کر جعلسازی سے کسی شخص یا ادارے کو مالی یا اخلاقی یا سماجی نقصان پہنچایا جا رہا ہو۔ یہ قابل سزا عمل ہے، جس پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
پبلک پراسیکیوشن نے مزید بتایا کہ جو شخص کسی سرکاری ادارے یا کسی سرکاری ملازم کی جاری کردہ دستاویز میں جعلسازی کرے گا ایسا کرنے والے کو پانچ سال قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
اگر کوئی بین الاقوامی قانون کے کسی فریق یا اس کے کسی عہدیدار کے حوالے سے جعلسازی کا مرتکب ہو اور اس دستاویز کو سعودی عرب میں اعتبار حاصل ہو، ایسے جرم کے مرتکب شخص کے لئے پانچ سال قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہو گی۔
دوسری جانب سعودیہ میں ڈرائیونگ کے دوران گاڑیوں کے درمیان محفوظ فاصلہ نہ چھوڑنے والوں کے خلاف بڑا اقدام اُٹھالیا گیا، محکمہ ٹریفک نے خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنا سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، جس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے درمیان محفوظ فاصلہ نہ چھوڑنے پر 150 تا 300 ریال تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
محکمہ ٹریفک کے مطابق گاڑیوں کے درمیان محفوظ فاصلہ برقرار رکھنا اچانک بریک لگنے کی صورت میں حادثات سے بچاؤ کے لیے انتہائی ضروری ہے۔