تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سعودی عرب : غیرملکی کارکنان کے اقامہ سے متعلق اہم ہدایات

ریاض : سعودی عرب میں اقامہ قوانین کے تحت ایسے افراد جو خروج وعودہ پر جاتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مقررہ وقت پر واپس آئیں، نہ آنے کی صورت میں ان پر "خرج ولم یعد” کی خلاف ورزی درج کردی جاتی ہے۔

مذکورہ خلاف ورزی کے مرتکب کو مملکت میں تین برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے، یہ قانون ورک ویزے پرمملکت میں کام کرنے والوں کے لیے ہوتا ہے۔

ایسے افراد جو مذکورہ پابندی کے زمرے میں شامل کر دیے جاتے ہیں جوازات کے سسٹم میں انہیں بلاک کردیا جاتا ہے، بلاک کیے جانے والے افراد اگر مقررہ مدت کے دوران مملکت آتے ہیں تو انہیں دوبارہ ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔

ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’اہلیہ خروج وعودہ پر گئی ہوئی ہیں، فوری طور پر واپس آنے کا ارادہ نہیں، اگر اہلیہ کا اقامہ کینسل کرتا ہوں تو اس صورت میں دوبارہ ان کے لیے ویزہ جاری کرایا جا سکتا ہے؟

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے "خرج ولم یعد” کے قانون کا اطلاق ورک ویزے پر مقیم افراد پر ہوتا ہے اس سے مرافقین مستثنیٰ ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے قوانین کے تحت ایسے تارکین جو خروج وعودہ پر جا کر واپس نہیں آتے ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے۔

ایسے تارکین وطن جو ورک ویزے پر مملکت میں مقیم ہوتے ہیں ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے پر انہیں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ مقررہ مدت کے دوران نئے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

یاد رہے کہ ماضی میں ’خرج ولم یعد‘ کے سسٹم کا اطلاق فیملز پر بھی ہوتا تھا مگر بعد ازاں فیملیز کو اس سے مستنی قرار دے گیا گیا۔ مرافقین یا تابعین کیونکہ مذکورہ کیٹگری میں شامل نہیں ہوتے اس لیے انہیں دوبارہ اقامہ پر بلایا جا سکتا ہے۔

علاوہ ازیں خرج ولم یعد کے قانون کے تحت مذکورہ پابندی میں آنے والوں کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ پابندی کے دوران سابق کفیل کے ویزے پرآسکتے ہیں اس لیے بھی مرافقین یا تابعین کو اس مد میں شامل نہیں کیے جاتا۔

جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا خروج وعودہ لگا ہوا ہے پرانے پاسپورٹ کے حساب سے اب سفر سے قبل نیا پاسپورٹ مل گیا کیا اس کی نقل معلومات کرنا ضروری ہے؟

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ دوسرے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں نقل معلومات کے لیے جوازات کے ابشر یا مقیم پلیٹ فارم کے ذریعے کارروائی مکمل کرائی جا سکتی ہے۔

جوازات کے ٹوئٹر پر مزید کہا گیا تھا کہ ابشریا مقیم پورٹل پر جوازات کی سروس "تواصل” کے ذریعے نئے پاسپورٹ کا ڈیٹا سسٹم میں فیڈ کرایا جا سکتا ہے۔

ڈیٹا فیڈ کرانے کے لیے تجدید شدہ اور پرانے پاسپورٹ کے علاوہ اقامہ کی فوٹو پی ڈی ایف فائل میں اپ لوڈ کی جائے۔

خیال رہے کہ اپ لوڈ کی جانے والی فائل ایک ہی ہو، ایک سے زائد ہونے کی صورت میں سسٹم اسے رد کر دیتا ہے جس کی وجہ سے نقل معلومات کی کارروائی مکمل نہیں ہوسکتی۔

Comments

- Advertisement -