تازہ ترین

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

سعودی عرب : اقامے کی تجدید کیلئے کس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

ریاض : سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں پر کیے جانے والے چالان اور دیگر یوٹیلیٹی بلز کی عدم ادائیگی تارکین وطن کیلئے بڑی مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔

اس حوالے سے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں غیرملکیوں کا اقامہ نمبر تمام سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے استعمال ہوتا ہے، اقامہ نمبر پر ٹریفک چالان یا دیگرخلاف ورزیاں رجسٹرڈ کی جاتی ہیں۔

جوازات کا ادارہ غیر ملکیوں کے رہائشی امور کی انجام دہی کا ذمہ دار ہوتا ہے، اقاموں کا اجراء اور ان کی تجدید جوازات کے ادارے سے ہی ہوتی ہے۔

ٹریفک چالان کے حوالے سے ایک سائل نے دریافت کیا کہ کارکن کے اقامے پر ٹریفک چالان موجود ہیں کیا اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟

ایک سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے غیرملکی کارکن جن کے خلاف کسی بھی قسم کے جرمانے واجب الادا ہوں ان کے اقامے یا ڈرائیونگ لائسنس اس وقت تک تجدید نہیں کرائے جاسکتے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کردی جائے۔

ٹریفک خلاف وزیوں کے حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ چالان کی بروقت ادائیگی ضروری ہے، ادا نہ کرنے کی صورت میں اقامہ تجدید نہیں کیا جاسکتا نہ ہی دیگر سرکاری معاملات انجام دیے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں اقامہ نمبر سے تمام سرکاری معاملات کو مربوط کیا جاتا ہے۔ کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی یا چالان کا اندراج اقامہ نمبر پر ہی ہوتا ہے۔

چالان ہونے کی صورت میں جوازات کے سسٹم میں خود کار طریقے سے فیڈ کرلیا جاتا ہے اور اس وقت تک غیر ملکی کے اقامے پر خلاف ورزی درج رہتی ہے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کردی جائے۔

ٹریفک خلاف ورزیوں پر درج ہونے والے چالانز کے علاوہ دیگر خلاف ورزیوں کی بھی عدم ادائیگی پر اقامے کی تجدید وخروج وعودہ وغیرہ کا اجراء نہیں کرایا جاسکتا۔

ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ ’قسطوں پر اشیا خریدی ہیں جن کی رقم باقی ہے کیا خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے؟

اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ جب تک قسطوں پر خریدی گئی اشیا کی ادائیگی نہیں کردی جاتی خروج نہائی ویزہ جاری نہیں لگایا جاسکتا۔

واضح رہے کہ ادائیگی کے حوالے سے اگر کسی نے قسطوں پر گاڑی خریدی ہے یا اس کے ذمے موبائل، انٹرنیٹ، بجلی کا بل وغیرہ واجب الادا ہو اس صورت میں بھی اس کا خروج نہائی ویزہ یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگے گا۔

فائنل ایگزٹ ویزے کے لیے لازمی ہے کہ کسی قسم کے واجبات باقی نہ ہوں۔ ادائیگی باقی ہونے کی صورت میں غیر ملکی کارکن کی فائل میں ان کا اندراج ہوتا ہے اور جب تک تمام ادائیگیاں مکمل نہ کردی جائیں خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔

علاوہ ازیں اگر کسی کے نام پر گاڑی رجسٹر ہو اس کا بھی خروج نہائی اس وقت تک نہیں لگایا جائے گا جب تک گاڑی اس کے نام سے ختم نہ کرادی جائے۔

گاڑی فروخت کرنے یا کسی اور کے نام ٹرانسفر کرانے کے بعد ہی فائنل ایگزٹ ویزہ لگایا جاسکتا ہے اس سےقبل نہیں۔

Comments

- Advertisement -