ریاض: سعودی حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک گائیڈ بک میں بتایا گیا ہے کہ جن 7 صورتوں میں ملازمت کا معاہدہ ختم کیا جاسکتا ہے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت میں آجر اور اجیر کے اہم حقوق و فرائض متعارف کروانے کے لیے گائیڈ بک جاری کی ہے، گائیڈ بک میں بتایا گیا ہے کہ کن 7 صورتوں میں ملازمت کا معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے۔
وزارت افرادی قوت نے ان صورتوں کی وضاحت کی ہے جس پر ملازمت کا معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ آجر اور اجیر ملازمت کا معاہدہ ختم کرنے پر متفق ہو جائیں تو معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے تاہم اس صورت میں اجیر کی تحریری منظوری ضروری ہوگی، دوسری صورت یہ ہے کہ ملازمت کے معاہدے میں مقرر مدت پوری ہو جائے۔
اسی طرح اگر ملازمت کے معاہدے میں آخری تاریخ مذکور نہ ہو تو ایسی صورت میں فریقین میں سے کسی ایک کی خواہش پر ملازمت کا معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے۔
ایک اور صورت یہ ہے کہ قانون محنت کی دفعہ 75 میں مجبوری والی حالت سامنے آجانے پر معاہدہ کالعدم کیا جا سکتا ہے، اگر ملازم کا کام جس کے لیے اس سے معاہدہ کیا گیا تھا وہ مکمل ہو جائے تو ایسی صورت میں بھی ملازمت کا معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے۔
اسی طرح اگر ملازم ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ جائے اور فریقین ملازمت کے معاہدے میں توسیع پر متفق نہ ہوں تب بھی ملازمت کا معاہدہ ختم ہوجائے گا، وزارت کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارہ مکمل طور پر بند کر دیا جائے تو ایسی صورت میں بھی ملازمت کا معاہدہ ختم ہو جائے گا۔