تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

سعودی عرب کی نئی فیکٹریوں میں ملازمت، بڑی خبر آگئی

ریاض : سعودی عرب میں رزگار کے نئے مواقعوں کے حوالے سے اہم خبر سامنے آئی ہے جو وہاں روزگار کے متلاشی افراد کیلئے اہِمیت کی حامل ہے۔

مختلف ممالک کے لوگ سعودی عرب میں ملازمت کی تلاش میں رہتے ہیں اس حوالے ایک اہم خبر سامنے آئی ہے کہ نئی فکیٹریوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے اشتراک سے 4 بڑی فیکٹریاں قائم کی جائیں گی۔ جس کے لیے معاہدے کرلیے گئے ہیں۔

صنعتی سرمایہ کاری کی سعودی کمپنی اور سابک نے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 4 معاہدے کیے ہیں۔ صنعتی سرمایہ کاری کی سعودی کمپنی، بپلک انویسٹمنٹ فنڈ اور سعودی آرامکو کی ملکیت ہے۔

عربی روزنامے کے مطابق چاروں معاہدے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف ، وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ اور سابک کے ڈپٹی ایگزیکیٹو چیئرمین یوسف البنیان کی موجودگی میں شاہ عبداللہ پیٹرولیم ریسرچ اینڈ اسٹیڈیز سینٹرمیں ہوئے۔

پہلا معاہدہ کوریا کی ایک کمپنی کے ساتھ ہوا جس میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں فولادی پائپ بنانے والی اپنی نوعیت کی پہلی فیکٹری قائم کی جائے گی جس پر ایک ارب ریال لاگت متوقع ہے۔

دوسرا معاہدہ ٹرانسپورٹ ڈویلپمنٹ کمپنی نے چین کی کمپنی کے ساتھ کیا ہے جس کے تحت مملکت میں بس تیار کرنے والی پہلی فیکٹری قائم کی جائے گی جہاں سالانہ 3 ہزار بسیں تیار کی جائیں گی۔ یہ بسیں حج وعمرہ ، تعلیم، سیاحت اورعوامی ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں ہوں گی۔

تیسرا معاہدہ امریکہ کی تھری ڈی سسٹم کمپنی کے ساتھ کیا گیا ہے جس کے تحت تھری ڈی پرنٹ سسٹم تیار ہوگا۔ اس کی بدولت مملکت میں ترقی یافتہ ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جائے گی۔

چوتھا معاہدہ سعودی کمپنی اور امریکی کمپنی بیکرہیوز کے درمیان ہوا جس کے تحت واٹر ٹریٹمنٹ اور پیٹرول کی صنعت میں استعمال ہونے والا کیمیکل مواد تیار کیا جائے گا جس کی سالانہ پیداوار 30 ہزار میٹرک ٹن ہوگی۔

Comments

- Advertisement -