تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

سعودی عرب کے قومی ترانہ کا اردو ترجمہ

سعودی عرب کا قومی ترانہ تین مراحل پر مشتمل ہے، اسے تین بار تبدیل کیا گیا۔

سعودی عرب کا قومی ترانہ کن مراحل سے گزرا اور اسے پہلی بار لکھ کر کب کب ترمیم کی گئی اس حوالے سے معلومات درج ذیل ہے۔

ابتداء 

سعودی فرمانروا شاہ عبدالعزیز کے دور میں قومی ترانہ شاعر محمد طلعت نے لکھا، بعد ازاں شاہ سعود کے دور میں ترانہ تحریر ہوا جو نسبتاً طویل تھا۔

شاہ فہد کے دور میں سعودی عرب کا حالیہ ترانہ شاہ خالد کی خواہش پر تحریر کیا گیا۔

قومی ترانے کا آغاز

سعودی میڈیا کے مطابق یکم شوال 1404 ہجری کو سرکاری سطح پر شاعری کو سرکاری سطح پر قومی ترانے کا درجہ دیا گیا۔ ابراہیم خفا جی سعودی عرب کے قومی ترانے کے خالق ہیں جبکہ اس کی دھن کمپوزر سراج عمر نے مرتب کی۔

عربی زبان میں ترانے کو النشید کہا جاتا ہے، اس کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے۔

ترجمہ

قدم بڑھاؤ جلال و عظمت اور عروج کی جانب

آسمان کے خالق کی حمد و ثنا، اُس کی تعظیم و تکریم کرو

لہلہلاتا ہوا سبز پرچم بلند کرو

جو نور (لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ) کا حامل ہے

اے میرے وطن ! اللہ اکبر کی صدا بلند کر

میرے وطن ! تومسلمانوں کے فخر کے طور پر آباد رہے

بادشاہ شاد آباد رہے، پرچم کے لیے، وطن کے لیے

سعودی ولی عہد کا مختصر تعارف

ولی عہد محمد بن سلمان کون ہیں؟ 

محمد بن سلمان بن عبدالعزیز  سعودی فرمانروا کے صاحبزادے اور سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے پوتے ہیں، آپ 31 اگست 1985 کو پیدا ہوئے اور مقامی درسگاہ میں تعلیم حاصل کی۔

شاہی فرمان کے ذریعے جون 2017 میں سعودی عرب کے ولی عہد مقرر ہوئے ساتھ ہی آپ کو وزارتِ دفاع اور اقتصادی ترقی کونسل کا صدر بھی مقرر کیا گیا، سرکاری امور سنبھالنے کے بعد آپ نے بے باک انداز سے فیصلے کیے۔

ولی عہد محمد بن سلمان نے وژن 2030 کی بنیاد رکھی جس کا مقصد سعودی عرب کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانا اور سرمایہ کاری پر انحصار کرنا ہے۔

Comments

- Advertisement -