تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سعودی حکومت کا "تیل کی پیداوار” سے متعلق اہم اعلان

ریاض : سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ مقررہ حد سے زیادہ تیل کی پیداوار اوپیک کی پہچان تباہ کردے گی۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کا اشارہ تیل پیداوار میں کمی کے اوپیک پلس معاہدے میں شامل ان ملکوں کی طرف تھا جو معاہدے کی خلاف ورزی کرکے مقررہ کوٹے سے زیادہ تیل نکال رہے ہیں۔

سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ جن ملکوں نے مقررہ حد سے زیادہ تیل نکالا ہے انہیں سال رواں کے اختتام سے قبل ہی تلافی کرنا ہوگی اور مکمل پابندی ہی مشترکہ کاوشوں کی کلید ثابت ہوگی۔

سعودی وزیر توانائی نے جمعرات کو ان خیالات کا اظہار اوپیک پلس کے آن لائن اجلاس میں کیا جو عالمی تیل منڈی میں صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کیا گیا

آر ٹی کے مطابق روسی وزیر توانائی نے کہا کہ ہمیں کورونا وائرس کے اثرات پر غور کرنا ہوگا، روسی وزیرتوانائی نے تیل پیداوار میں کمی کے معاہدے کی مکمل پابندی کو ناگزیر قرار دیا، البتہ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اوپیک پلس معاہدے کی پابندی کا گراف خاصا اونچا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں سعودی عرب اور روس میں تیل کی قیمت پر تنازع ہوا۔ سعودی عرب چاہتا تھا کہ روس تیل کی پیداوار میں کمی کرے تاکہ تیل کی گرتی قیمتوں کو سنبھالا جا سکے لیکن روس پیداوار کم کرنے پر راضی نہیں تھا۔

روس کے اس رویے سے تنگ آ کر سعودی عرب نے بھی تیل کی قیمتوں میں کمی کر کے پیداوار بڑھانے اور فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سعودی عرب نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جب کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے دنیا کے تمام کاروبار تعطل کا شکار تھے۔

Comments

- Advertisement -