تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

ریاض : حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے، وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے اور پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس غیر ملکی کارکنوں کے لیے ویزوں کی شرح میں 72.6 فیصد کمی کی گئی ہے۔

سعودی وزارت محنت و سماجی فروغ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 5 لاکھ 57 ہزار تین سو 25 تھی جبکہ اس کے مقابلے میں معاشی بحران سے قبل سنہ 2015 میں جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 20 لاکھ 31 ہزار 2 سو اکیانوے رہی۔

قبل ازیں رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے ہیں ۔ وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے جبکہ پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وطن واپس جانے والے ان غیرملکیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ تعمیرات کا شعبہ متاثر ہوا ہے جبکہ گذشتہ برس سب سے زیادہ نئے ویزے بھی تعمیرات کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کو جاری کیے گئے۔

ان تمام حقائق اور مسائل کے باوجود سعودی عرب آج بھی غیر ملکی کارکنوں کے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

مقامی اخبار میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے سروے میں 10 ملین افراد سے ملازمت کے لیے پسندیدہ ممالک کے متعلق رائے پوچھی گئی تھی۔

سروے کے مطابق دنیا بھر کے ورکرز کے نزدیک امریکہ پسندیدہ ممالک کی فہرست میں پہلے جبکہ روس نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح سعودی عرب کارکنوں کے لیے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر رہا۔

غیر ملکیوں پر عائد فیس کے علاوہ ان کے ہمراہ رہنے والے اہل خانہ میں سے ہر ایک فرد پر ماہانہ فیس مقرر کرنے کی وجہ سے نہ صرف لیبر مارکیٹ متاثر ہوئی بلکہ مجموعی معیشت پر اس کے اثرات دیکھے جاسکتے ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئے ویزوں کے اجرا میں کمی کے علاوہ لیبر مارکیٹ سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کا نکل جانا اس کی بڑی وجہ ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق جدہ، ریاض اور دمام سمیت بڑے شہروں میں پاکستانی علاقوں میں گھروں کے کرایوں میں کمی اور ہر عمارت میں کرایہ پر دستیاب اپارٹمنٹ کے بورڈ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہاں سے بڑی تعداد میں لوگ جا چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -