تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سعودی حکومت نے تعلیمی ادارے بند کرنے کی اہم وجہ بتادی

ریاض : سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ نے کہا ہے کہ جی ٹوئنٹی کے ماتحت تعلیمی گروپ نے بحرانوں کے دوران تعلیم جاری رکھنے کے موضوع پر مباحثہ کیا ہے جس سے یہ بات سامنے آئی کہ کورونا وبا کے دوران تعلیم کے حوالے سے ممالک کو بڑے چیلنجز کا سامنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مملکت کے تعلیمی اداروں کو بحالت مجبوری بند کیا گیا، لوگوں کی سلامتی اور انکا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر تعلیم نے کورونا بحران کے دوران تعلیم سے متعلق سعودی عرب کا تجربہ جی ٹوئنٹی میں شامل ملکوں کے سامنے رکھا۔

وزیر تعلیم نے بتایا کہ ہم نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران سعودی عرب میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ ہماری پہلی ترجیح طلبہ و طالبات تدریسی و انتظامی عملے کی سلامتی تھی۔

وزیر تعلیم نے جی ٹوئنٹی میں شامل ملکوں کو بتایا کہ مملکت میں بحران کے دوران آن لائن اور سیٹلائٹ چینلز کے ذریعے تعلیم کی فراہمی کا آغاز کیا اور کوویڈ 19 کے تجربے کے بعد تعلیم کے شعبوں میں 16 بین الاقوامی درجوں میں پیش رفت حاصل کی۔

وزیر تعلیم نے بتایا کہ وبا کے دوران جامعات میں تعلیم جاری رکھنے کے سلسلے میں کوئی مشکل نہیں ہوئی۔ چند ہفتوں میں سعودی عرب آن لائن تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ مہیا کرنے میں کامیاب ہو گیا، انہوں نے توجہ دلائی کہ ہمارے یہاں آن لائن تعلیم کے مزید پروگرام بھی موجود ہیں۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ لاکھوں طلبہ و طالبات نے مملکت میں تعلیم جاری رکھنے کے لیے مدرستی ایپ سے فائدہ اٹھایا وبا کی وجہ سے اب تعلیم کا تصور اور طریقہ بدل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحران کے بعد تعلیمی معیشت بھی بدل جائے گی، وزارت تعلیم نے آن لائن تعلیم کےلیے 24 چینلز مہیا کر دیے ہیں، عمدہ بنیادی ڈھانچے کی بدولت طلبہ آن لائن تعلیم سے جلد مانوس ہوگئے۔

Comments

- Advertisement -