تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

سعودی عرب : عوام کی سہولت کیلئے ٹیلی کام ٹاور کمپنی کا بڑا فیصلہ

ریاض : سعودی عرب میں عوام کو ٹیلی کام کی سہولت فراہم کرنے کیلئے سالانہ 200 موبائل ٹاور لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ریاض : سعودی آئی سی ٹی انفراسٹرکچر کمپنی توال سیکٹر کی توسیع کی ضروریات کو برقرار رکھنے کے لیے مملکت میں ہر سال تقریبا 200 نئے ٹاورز تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

توال کے سی ای او محمد محمد الحقبانی نے سعودی نیوز پورٹل ارگام کو بتایا کہ کمپنی مملکت کے بڑے منصوبوں میں حصہ لینے کے لیے کام کر رہی ہے جن میں نیوم، القدیہ، بحیرہ احمر، امالا اور العلا شامل ہیں۔

محمد الحقبانی نے کہا کہ سعودی عرب میں 35 ہزار سے زائد مواصلاتی ٹاور ہیں اور توال ان میں سے تقریباً 45 فیصد کی مالک ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی کی خالص آمدنی کا مارجن 15 سے 20 فیصد تک ہے، منافع کے مارجن کے مقابلے میں ایک مضبوط کارکردگی اور انتہائی موثر بین الاقوامی کمپنیوں کی واپسی۔

محمد الحقبانی نے کہا کہ مملکت میں پہلی ٹیلی کام ٹاور کمپنی نے حال ہی میں اپنی پائیداری کی حکمت عملی اپنائی ہے جس میں کمیونٹی کے لیے تیز رفتار ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا، ماحولیاتی معیارات کی پابندی اور مقامی مواد کے تناسب کو سپورٹ اور بڑھا کر مقامی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنا شامل ہے۔

کمپنی کے سی ای او نے کہا کہ نیوم میں 60 نئی سائٹس کی تعمیر شروع کر چکے ہیں جو مکمل طور پر شمسی توانائی پر کام کرتی ہیں۔

محمد الحقبانی نے کہا کہ کمپنی 850 سائٹس کے لیے بیٹریاں اور جنریٹرز پر مشتمل ہائبرڈ انرجی سلوشنز استعمال کر رہی ہے جس کا مقصد 2021 تک ایک ہزار سے زائد مقامات تک پہنچنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 300 سے زائد ڈیزل جنریٹرز کو بھی تبدیل کیا گیا ہے اور بجلی کے گرڈ سے منسلک کیا گیا ہے۔ مزید 100 کو 2021 کے آخر تک شامل کیا جائے گا جبکہ قابل تجدید توانائی تیزی سے اس کے نیٹ ورک میں استعمال ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی ڈپلیکیشن کو کم کرنے کے لیے مواصلاتی ٹاورز کے اشتراک کو فروغ دینے پر بھی کام کر رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -