ریاض: سعودی عرب نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے گذشتہ برس سے مقرر کردہ ضوابط کی خلاف ورزی پر عائد ہونے والے جرمانوں اور سزا کے لائحہ عمل میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ گذشتہ برس کرونا وبا سے محفوظ رکھنے کی خاطر سماجی فاصلے کے اصول کی خلاف ورزی کرنے اور دیگر ضوابط پر عمل نہ کرنے کے حوالے سے جن جرمانوں اور سزاؤں کی فہرست جاری کی گئی تھی ان میں سے بعض کی شقوں کو تبدیل کیا گیا ہے تاکہ ضوابط پر سختی سے عمل کیاجاسکے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق مقرر کردہ ضوابط میں بنیادی طورپر تین نکات ہیں جن کی ذیلی شقوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔
زائد افراد کا ایک جگہ جمع ہونا
اس شق کے مطابق اگر کسی مقام پر ایک ہی خاندان کے افراد مقررہ تعداد سے تجاوز کرتے ہیں یا ان کی رہائش گاہ مشترک نہ ہونے کی صورت میں مقام کے مالک یا ذمہ دار پر دس ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجائے گا۔
رہائش گاہوں پر زیادہ افراد کا اکٹھا ہونا
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق فارم ہاؤس یا کسی محلے میں کھلے مقام و تفریح گاہوں کے علاوہ ریسٹ ہاوسز میں بیک وقت مقررہ تعداد سے زائد افراد کے اکھٹا ہونے پر 15 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔
شرکا کی زائد تعداد
کسی بھی قسم کی تقریب جن میں شرکا کی تعداد مقررہ حد سے تجاوز ہوگی اس کے ذمہ دار کو 40 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔
ضوابط کے مطابق نجی شعبے کی کمپنیوں یا اداروں کی انتظامیہ اس امر کی پابند ہیں کہ وہ تقریبات کے انعقاد سے اجتناب برتیں، کارکنوں کی صحت جانچ کےلیے مقررہ ایپس کے استعمال کو لازمی بنائیں، کسی بھی ایسے کارکن کو کام کی اجازت نہ دی جائے جو وائرس کا شکار ہو، ادارے کے مرکزی داخلہ دروازے پر جسمانی درجہ حرارت نوٹ کرنے کا اہتمام کیا جائے، کارکنوں کو ماسک استعمال کرنا کا پابند کیا جائے، تجارتی مراکز یا سپراسٹورز میں خریداری کےلیے ٹرالیوں کی مستقل طورپر سینیٹائزنگ کو یقینی بنایا جائے۔
مذکورہ ضوابط پر عمل نہ کرنے کی صورت میں وزارت داخلہ نے مختلف جرمانوں اور سزاوں میں ترمیم کی ہے جو حسب ذیل ہیں ۔
ایسے ادارے جہاں کارکنوں کی تعداد ایک سے پانچ تک ہو وہاں ضوابط پرعمل نہ کیے جانے کی صورت میں دس ہزار ریال جرمانہ اور دکان یا ادارہ پانچ دن کے لیے سیل کردیاجائے گا۔
وہ ادارے جہاں کارکنوں کی تعداد 50 سے 249 تک ہو گی ان پر جرمانہ 50 ہزار اور پانچ دن کے لیے ادارے کو سیل کیا جائے گا۔بڑے ادارے جہاں 250 سے زائد افراد ملازمت کرتے ہوں وہاں خلاف ورزی ریکارڈ کیے جانے پر ایک لاکھ ریال جرمانہ اور پانچ دن کے لیے ادارے کو سیل کیا جائے گا۔
قانون کے مطابق اگر مذکورہ خلاف ورزیاں دوبارہ ریکارڈ کیے جانے کی صورت میں جرمانہ دو لاکھ ریال جبکہ ادارے کو بند کرنے کی انتہائی مدت چھ ماہ تک ہو سکتی ہے۔جرمانہ کیا جائے گا۔
سعودی وزیر داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر ادارے کے برانچ ہیڈ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خلاف ورزیوں کی جواب دہی بھی برانچ ہیڈ پرعائد ہوگی، خلاف وزیاں دوبارہ ریکارڈ ہونے کی صورت میں ذمہ دار کو ادارہ پراسیکیوشن کی تحویل میں دے دیا جائے گا جہاں اس پر باقاعدہ کیس دائر ہوگا۔
ضوابط کے مطابق ہوٹل اور کیفے ٹیریاز کی بندش کا دورانیہ مختلف ہو گا، ایسے ہوٹل، ریسٹورنٹ یا کیفے ٹیریا جہاں خلاف ورزی ریکارڈ کی گئی ہو پہلی خلاف ورزی پر 24 گھنٹے کے لیے سیل کیا جائے گا دوسری بار 48 گھنٹے، تیسری بار ایک ہفتے، چوتھی مرتبہ دوہفتے جبکہ پانچویں یا زائد بار خلاف ورزی ریکارڈ کیے جانے پر ایک ماہ کےلیے سیل کیاجائے گا۔
انفرادی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کی تفصیلات
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے انفرادی خلاف ورزیوں پر جرمانوں اور دیگر سزاوں کے لائحہ عمل میں بھی تبدیلی کی گئی ہے جو درج ذیل ہیں۔
کرونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس او پیز جن میں ماسک کا استعمال، سماجی فاصلے پر عمل نہ کرنا۔
مارکیٹ یا ادارے میں داخل ہوتے وقت درجہ حرارت نوٹ نہ کروانا۔
بخار ہونے کی صورت میں مقررہ ضوابط کی خلاف ورزی کرنے، متعلقہ اہلکاروں کو اپنی صحت کے حوالے سے مخصوص ایپ نہ دکھانے پر جرمانہ ایک ہزار ریال تک ہوگا جبکہ خلاف ورزی دوبارہ دہرائے جانے کی صورت میں جرمانہ کی رقم ایک لاکھ ریال تک بھی بڑھائی جاسکتی ہے۔
قانون کے مطابق ایسے افراد جو مسجد الحرام میں بغیر پرمٹ کے جاتے ہیں ان پر ایک ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا۔
کسی بھی نوعیت کی تقریب منعقد کرنے اور اس کےلیے دعوت دینے والے پر 5 ہزار ریال جرمانہ کیاجائے گا جبکہ متعدد بار اسی سزا کا ارتکاب کرنے پر جرمانہ کی رقم ایک لاکھ ریال تک کی جاسکتی ہے۔