تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سعودی عرب: ملازمین کے لئے نیا قانون اجرت کیا ہے؟

ریاض: سعودی عرب نے ہوٹلوں اور دیگر اداروں میں فی گھنٹہ اجرت کا قانون متعارف کرادیا ہے، قانون متعارف کرانے کا مقصد سعودائزیشن کے اہداف حاصل کرنا ہیں۔

سعودی وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ’سافٹ روزگار سسٹم ‘ (نظام العمل المرن) سے نجی شعبے کو کافی فائدہ ہوگا جس کے تحت انہیں نہ صرف سعودائزیشن کے اہداف حاصل کرنا آسان ہوجائیں گے بلکہ کارکن کے دیگر حقوق بھی انکے ذمہ نہیں ہونگے۔سافٹ ورکنگ سسٹم کی وضاحت کرتے ہوئے وزارت افرادی قوت کا کہنا تھا کہ اس سسٹم کے تحت آجر سعودی کارکنوں کی خدمات ’فی گھنٹہ‘ اجرت کے تحت حاصل کرسکیں گے۔

ویب نیوز ’سبق‘ نے وزارت افرادی قوت کے حوالے سے مزید کہا کہ اس سسٹم کے تحت کمپنیوں میں سعودی کارکن عارضی اور وقتی بنیاد پر حاصل کیے جاسکیں گے، اور نظام العمل المرن کے تحت حاصل کیے گئے کارکن کو ’نطاقات ‘ پروگرام میں ایک تہائی حصہ کے طور پر شمار کیا جائے گا جو آجر کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ویب نیوز کے مطابق اس سسٹم کے تحت آجر کارکن کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی ، میڈیکل انشورنس، نوکری کے خاتمہ پر حقوق ادا کرنے کا پابند نہیں ہوگا، سافٹ روزگار سسٹم یا ’نظام العمل المرن‘ کے ذریعے کمپنیاں نطاقات کا ہدف باآسانی حاصل کرسکیں گی جس سے انکے معاملات بہتر ہوں گے۔

رجسٹریشن کا طریقہ کار

سعودی حکام کے مطابق سافٹ پروگرام کو وزارت افرادی قوت کی ویب ’ایم آر این ڈاٹ ایس اے‘ کے ذریعے رجسٹر کرایا جائے گا جس کے بعد اسے ابشر اور سوشل انشورنس سے منسلک کیاجائے گا تاکہ آجر و اجیر کے حقوق محفوظ رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  سعودی شہریوں کے لیے 3 لاکھ گھروں کے رہائشی منصوبے

وزارت افرادی قوت کا مزید کہنا تھا کہ اس سسٹم کے تحت ہوٹل، ریسٹورنٹس ، کیفےٹیریاز، فٹنس سینٹرز ، تفریحی مقامات، میڈیا اینڈ مارکیٹنگ، لا فرم، ٹیکنیکل ادارے، سیاحت اور شعبہ ٹرانسپورٹ اور ہوم ڈلیوری سروسز کے ادرے مستفیض ہوسکتے ہیں-

Comments

- Advertisement -