تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سعودی عرب: خواتین ڈرائیورز کے لیے بڑا قدم

ریاض: امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اوبر میں کام کرنے والی سعودی خواتین ڈرائیورز میں سالانہ 50 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں 2020 میں اوبر کی جانب سے خواتین ڈرائیورز میں اضافے کے فیصلے کے بعد نہ صرف خواتین ڈرائیورز میں اضافہ دیکھا گیا ہے، بلکہ مملکت میں خواتین کے اوسط ٹرپس میں بھی سالانہ 79 فی صد اضافہ ہوا۔

امریکی کمپنی نے سعودی خواتین ڈرائیورز اور خواتین مسافروں کو اوبر کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے مملکت میں کئی پالیسیاں متعارف کرائیں، خواتین کے لیے کمپنی کی جانب سے ’ویمن پریفرڈ ویو‘ کی پالیسی بھی شروع کی گئی جس کے تحت ملک میں خواتین ڈرائیورز صرف خواتین سواریوں کو ہی منتخب کر سکتی ہیں۔

اور اب رائیڈ ہیلنگ کمپنی اوبر نے سعودی عرب میں کمپنی کے لیے کام کرنے والی خواتین ڈرائیورز میں سالانہ 50 فی صد اضافے کا انکشاف کیا ہے۔

سعودی عرب میں اوبر کے جنرل منیجر محمد قزاز نے پالیسی کی کامیابی کو سراہا اور کہا کہ ہم نے ایسے اقدامات کیے ہیں جو خواتین کی زندگیوں میں خاطر خواہ تبدیلی لائیں گے۔

سستی ٹرانسپورٹ تک رسائی کے پروگرام مساروکی کو النہڈا فاؤنڈیشن اور سعودی ڈرائیونگ اسکول کے اشتراک سے ایک ملین ریال کی لاگت کے وعدے کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا، تاکہ ان خواتین کی مدد کی جا سکے جو ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا چاہتی تھیں لیکن ان کے پاس ذرائع نہیں تھے۔

اوبر کمیشنڈ ایپسس سروے کے نتائج سے پتا چلا ہے کہ سروے کرنے والوں میں سے 31 فی صد کمائی کے موقع کے طور پر ڈرائیونگ میں دل چسپی رکھتے ہیں جب کہ 74 فی صد نے کہا کہ وہ صرف خواتین سواریوں کو لے جانا چاہتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -