ریاض: سعودی عرب نے موجودہ صورت حال کے پیش نظر افغانستان سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا لیا ہے۔
سعودی خبر ایجنسی کے مطابق سفارتی مشن کو افغان صورت حال کے باعث واپس بلایا گیا۔ سعودی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ تمام سفارتی عملے کو نکال لیا گیا ہے اور سب محفوظ ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ تمام سعودی سفارت کار سعودی عرب پہنچ گئے، تمام افراد خیریت سے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے افغانستان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ افغانستان میں پرامن تصفیے کے لیے پرعزم ہے۔
طالبان نے مستقبل کا لائحہ عمل بتا دیا
ادھر عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد نعیم نے بتایا کہ کسی سفارت خانے یا ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ نہیں بنائیں گے، شہریوں اور سفارتی مشنز کو تحفظ فراہم کریں گے، تمام ممالک اور قوتیں کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے ہمارے ساتھ بیٹھیں، طالبان پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ شریعت کے مطابق کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج طالبان کو 20سال کی قربانیوں اور جدوجہد کا ثمر مل گیا، افغانستان میں جنگ کا اختتام ہوگیا، اشرف غنی کے فرار ہونے کی امید نہ تھی، حتیٰ کے ان کے قریبی لوگوں کو بھی اندازہ نہیں تھا۔