تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

ریاض: 25 سرکاری اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کردیا گیا

ریاض : سعودی حکومت نے ملک کا تیل پر سے انحصار کم کرنے کے لیے قومی اداروں‌ کی نجکاری کا سلسلہ شروع کردیا، حکام نے پہلے مرحلے میں سرکار کے زیر انتظام چلنے والے 25 اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کردیا.

تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے گذشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام چلنے والے -25 اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کر رہی ہے۔ سعودی عرب میں اداروں کی نجکاری کے منصوبے میں اسکولوں کا نمبر پہلا تھا۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کا مقصد سعودی مملکت کے خزانے پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث آنے والے پریشر کو کم کرنے کے لیے سنہ 2020 تک 11 ارب ڈالر کی خطیر رقم جمع کرنا ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کی نجکاری منصوبوں کے تحت مستقبل میں صحت، نقل و حمل سمیت کئی شعبوں کو نجی اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی وزارت تعلیم نے رواں برس جنوری میں مکہ اور جدہ کے 60 سے زائد تعلیمی اداروں کے نقشے، اور تعمیرات کی بحالی کے لیے ٹینڈر کھولے گئے تھے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت نے قومی دھارے میں آنے والے اسکولوں سے متعلق ایک نقشہ بنا رکھا تھا جو مکمل طور پر حکومتی خزانے پر چلتا تھا۔

سنہ 2014 میں عالمی منڈی میں تیلوں کی قیمتوں میں کمی کے باعث قومی خزانے پر زور پڑنے کی وجہ سے حکومت نے قومی اداروں کو نجی سرمایہ کاروں کے حوالے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

سعودی عرب کے موجودہ حاکم سعودی کو متحدہ عرب امارات کی طرح تیل پر سے ملک کا انحصار کم کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ان کو خدشہ ہے کہ آئندہ برسوں میں سرکاری نوکریوں کی کوئی ضمانت نہیں ہوگی۔

سعودی عوام کا کہنا تھاکہ سعودی عرب میں رہائشی پلاٹوں اور عمارتوں کی قیمتوں مسلسل اضافہ پہلے ہی عوام کی پریشانی کا باعث تھا، اب تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نجکاری کی وجہ سے ان کی بھی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -