تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

خروج عودہ کی خلاف ورزی پر اہلخانہ کو بھی مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے؟

ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم شہریوں کے، خروج و عودہ پر جانے اور واپس نہ آنے کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیے ہیں اور اس حوالے سے تفصیلی وضاحت پیش کی ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اہلیہ خروج و عودہ پر گئی ہوئی ہیں اور ان کا فوری طور پر واپس آنے کا ارادہ نہیں، اگر اہلیہ کا اقامہ کینسل کرتا ہوں تو اس صورت میں کیا دوبارہ ان کے لیے ویزا جاری کروایا جا سکتا ہے؟

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے خرج ولم یعد کے قانون کا اطلاق ورک ویزے پر مقیم افراد پرہوتا ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے قوانین کے تحت ایسے تارکین جو خروج و عودہ پر جا کر واپس نہیں آتے، ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے۔

ایسے تارکین وطن جو ورک ویزے پر مملکت میں مقیم ہوتے ہیں ان پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے پر انہیں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ مقررہ مدت کے دوران نئے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

ماضی میں خرج ولم یعد کے سسٹم کا اطلاق فیملز پر بھی ہوتا تھا مگر بعدا زاں فیملیز کو اس سے چھوٹ دے دی گئی۔

علاوہ ازیں خرج ولم یعد کے قانون کے تحت اس پابندی میں آنے والوں کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ پابندی کے دوران سابق کفیل کے ویزے پر آسکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -