لبنان میں نئے صدر اور وزیراعظم کی تقرری کے بعد سعودی عرب کے اعلیٰ سفارت کار نے ایک دہائی میں پہلی بار لبنان کا دورہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ انہیں نئی قیادت کی "حفاظت، استحکام اور متحدہ لبنان کی تعمیر کے لیے ضروری اصلاحات پر کام کرنے” کی صلاحیت پر بہت اعتماد ہے۔
انہوں نے امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے لیے ریاض کی حمایت کا بھی اعادہ کیا جس نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کا خاتمہ کیا اور "لبنانی سرزمین سے اسرائیلی قابض افواج کے مکمل انخلاء” پر زور دیا۔
خلیجی ممالک لبنانی حکومت میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش کا شکار ہیں اور اس صورت حال نے بالآخر 2021 میں ایک سفارتی بحران کا باعث بنا۔
ایسی اطلاعات ہیں کہ اسرائیل لبنان میں اپنی فوجی موجودگی کو جنگ بندی کی طے شدہ ڈیڈ لائن سے آگے بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور حزب اللہ نے کہا کہ یہ اقدام "ناقابل قبول” ہے۔