سعودی عرب کی میزبانی میں فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے نئے گروپ کا اجلاس ہوا ہے جس میں درجنوں ریاستوں کے نمائندگان اور عالمی تنظیموں کے ممبران نے شرکت کی۔
خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ اجلاس کے موقع پر نئےعالمی اتحاد کا اعلان کیا تھا۔ سعودی دارالحکومت ریاض میں 2روزہ اجلاس میں 90ریاستیں اور عالمی تنظیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
ریاض کانفرنس سے سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نےخطاب میں کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال تباہ کن ہے شمالی غزہ کی ناکہ بندی کی مذمت کرتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بےدخل کرنےکی مذمت کرتے ہیں اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
سفارت کاروں نے بتایا کہ ریاض اجلاس انسانی ہمدردی کی رسائی، UNRWA اور دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے کا توقع تھا۔
گزشتہ ماہ نیویارک میں وزارتی اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کا اتحاد یورپ اور عرب ممالک کی کوششوں کا مشترکہ نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن کیلئے مشترکہ اہداف کے پر مبنی عملی پلان بنائیں کریں گے، جامع و منصفانہ امن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی جنگ نے انسانی المیےکو جنم دیا ہے اسرائیل فوج مسجد اقصیٰ اور مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدس مقامات کیخلاف قبضے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے دفاع کا حق لاکھوں شہریوں کے قتل کا جواز نہیں۔