تازہ ترین

سعودی آئل کمپنی نے بھارت میں سرمایہ کاری کیلئے مذاکرات شروع کر دیئے

ریاض : سعودی عرب کی سرکاری آئل کمپنی اور دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والی آرامکو نے بھارتی ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے بھارت کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز سے مذاکرات شروع کردیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سعودی آئل کمپنی آرامکو نے 25 فیصد حصص کی خریداری کے لئے مذاکرات شروع کردیے ہیں جس کی مالیت 10 سے 15 ارب ڈالر ہوسکتی ہے جبکہ بھارتی کمپنی کی سرمایہ کاری 55 ارب ڈالر سے 60 ارب ڈالر تک ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آرامکو اور ریلائنس کے درمیان سنجیدہ نوعیت کے مذاکرات ہورہے ہیں اور یہ مذکرات 25 فیصد حصص کے لیے ہورہے ہیں، دوسری جانب آرامکو اور ریلائنس کی جانب سے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

خیال رہے کہ ریلائنس کمپنی کے مالک ایشیا کے امیر ترین مکیش امبانی کی ملکیت ہے جو بھارت میں ریفائنری اور پیٹرو کیمکل کے شعبے میں سب سے بڑی کمپنی کے بھی مالک ہیں۔

مکیس امبانی کی ریفائنری کمپنی مغربی بھارت کے شہر جام نگر میں 14 لاکھ بیرل تیل روزانہ ریفائنری کمپلیکس سے گزارتی ہے جبکہ حکومت کو دئیے گئے منصوبے میں انہوں نے 2030 تک اس کو 20 لاکھ بیرل روزانہ تک لے جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تیل پیدا کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو اپنے کاروبار کو دنیا بھر میں پھیلا رہی ہے اور مختلف ممالک سے پلانٹ کی تنصیب کے لیے معاہدوں پر دستخط ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی سرکاری آئل کمپنی سے آرامکو اور متحدہ عرب امارات کی سرکاری کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی نے گزشتہ برس ایک معاہدہ کیا تھا جس میں ریاست مہاراشٹرا میں 13 لاکھ بیرل روزانہ کی پیداوار کا ایک منصوبہ تھا

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہزاروں کسانوں کی جانب سے زمین دینے سے انکار کرنے پر اس منصوبے پر کام تاخیر کا شکار ہوگیا تھا جبکہ مہاراشٹرا کی ریاستی حکومت اس منصوبے کو دوسرے مقام میں منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے رواں برس فروری میں بھارت کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ اگلے دو برس میں بھارت میں ایک سو ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی سرمایہ کاری مکیش امبانی گزشتہ برس دسمبر سے اب تک دو مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کرچکے ہیں اور ان دوروں میں انہوں نے مشترکہ سرمایہ کاری سمیت دیگر معاملات پر آرامکو کے سربراہ امین نصیر سے تبادلہ خیال کیا۔

Comments

- Advertisement -